خبرنامہ پاکستان

ڈان لیکس پر وزیر داخلہ کا بیان اداروں کے ساتھ مذاق ہے

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا ڈان لیکس معاملے پر ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیر داخلہ کے متضاد موقف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈان لیکس پر وزیر داخلہ کا بیان اداروں کے ساتھ مذاق ہے، یہ ایک حساس ایشو ہے‘یہ کوئی آئینی ترمیم ہے جو اتفاق رائے پیدا کیا جائے‘اتفاق رائے کرنا ہے تو پھر تحقیقات کیسی‘ اس میں میں ریاست کے خلاف ایک سوچ نظر آئی، ڈان لیکس پر حکومت کو مجبور ہو کر کمیشن بنانا پڑا۔ منگل کو اپوزیشن لیڈر سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ ڈان لیکس حساس ایشو ہییہ ریاست سے منسلک ہے اس میں ریاست کے خلاف ایک سوچ نظر آئی ہے ۔ انہوں نے کہا اس معاملے پر اتنا پریشر بڑھا کہ حکومت کو مجبور ہو کر کمیشن بنانا پڑا،اب اس حوالے سے وزیر داخلہ کا بیان اداروں کے ساتھ مذاق ہے۔ انہوں نے کہا یہ کہہ کر اداروں کو مذاق بنا دیا کہ جب کمیٹی بنی اس وقت ڈی جی آئی ایس پی آر موجود نہیں تھے۔یہ کوئی آئینی ترمیم ہے جو اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔اتفاق رائے کرنا ہے تو پھر تحقیقات کیسی۔ انہوں نے کہا اتنا حساس معاملہ تھا جو حکومت نے اپنے وزیر کو فارغ کیا۔بہتر ہے جسٹس عامر رضا اس کمیشن سے فارغ ہو جائیں اور کسی اور کو ذمہ داری سونپی جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا موجودہ حکومت کے لوگ ریاست کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت یہ سوچ رکھتی ہے کہ اپنی مرضی کی رپورٹ آئے تو بڑی زیادتی ہے میں نہیں سمجھتا فوج اس معاملے پر حکومت کے ساتھ ایک پیج پر آئے۔ انہوں نے کہا یہ فوج کا مسئلہ نہیں، قومی سلامتی عوام کا مسئلہ ہے۔پندرہ دن سے پڑھ رہا ہوں وزیر داخلہ کے بیان کہ ایک دو دن میں رپورٹ آ جائے گی۔جن کے ذمہ قومی سلامتی ہے وہ کمزور پچ پر تو نہیں ہوں گے۔