خبرنامہ پاکستان

ڈیم نہ بنانے سے پاکستان کو آبی قلت کا سامنا ہے، سرتاج عزیز

ڈیم نہ بنانے سے پاکستان کو آبی قلت کا سامنا ہے، سرتاج عزیز
اسلام آباد:(ملت آن لائن) پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ڈیم نہ بنانے اور سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستان کو پانی کی قلت کا سامنا ہے جس سے ملک میں خشک سالی، سیلاب اور موسمیاتی مسائل درپیش ہیں۔سرتاج عزیز نے گزشتہ روز موسمیاتی تبدیلیاں اور حادثاتی امور کے تناظر میں پائیدار ترقی‘‘ کے عنوان پر چوتھی بین الاقوامی واٹر کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 1991میں ہماری حکومت آئی تو 166ارب کے 22 منصوبے شروع کرائے تھے تاہم حکومت ختم ہونے کے ساتھ یہ بھی ختم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کالا باغ ہی نہیں دیگر چھوٹے چھوٹے منصوبے بھی زیر غور تھے جو سیاسی عدم استحکام اور مخالفت کی نذر ہوگئے ہیں۔پلاننگ کمیشن حکام نے گزشتہ ساڑھے 4 سال کے دوران پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے ذریعے ملک کی ترقی اور معیشت کے استحکام بالخصوص توانائی کی قلت پر قابو پانے کے مسئلے کو اپنی اولین ترجیحات میں رکھا جب کہ مئی 2018 تک قومی گرڈ میں10 ہزار میگاواٹ بجلی مرحلہ وار شامل کردی جائے گی۔مقررین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی جو سردست پاکستان میں پانی کی فراہمی کیلیے ایک سنگین خطرہ ہے کیلیے پانی کے بارے میں ایک مربوط قومی پالیسی وقت کی اہم ضرورت ہے۔پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے چیئرمین ڈاکٹر اشرف، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد، یونیورسٹی آف ہری پور کے وائس چانسلر ڈاکٹر عابد فرید اور عباسین یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے ایڈوائزر ڈاکٹر اعجاز اکرام، سیکریٹری جنرل الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر مشتاق مینگیٹ، ڈائریکٹر رفاہ انسٹیٹیوٹ آف پبلک پالیسی ڈاکٹر راشد آفتاب اور کانفرنس کے سیکریٹری ڈاکٹر کامران اعظم نے کانفرنس سے خطاب کیا۔