خبرنامہ پاکستان

کراچی کے 2 اضلاع میں کچرا اٹھانی والی چینی کمپنی کو ادائیگی روکنے کا حکم

کراچی کے 2 اضلاع

کراچی کے 2 اضلاع میں کچرا اٹھانی والی چینی کمپنی کو ادائیگی روکنے کا حکم

کراچی:(ملت آن لائن) سندھ واٹر کمیشن نے ضلع ساؤتھ اور ایسٹ میں کچرا اٹھانے والی چینی کمپنی کو رقم کی ادائیگی فوری روکنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں سندھ واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر) امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں فراہمی و نکاسی آب کمیین کی سماعت ہوئی جس دوران سیکریٹری بلدیات نے انکشاف کیا کہ ڈی ایم سیز کے 13 ہزار ملازمین میں سے 1380 جعلی ہیں۔ کمیشن کےسربراہ نے سیکریٹری بلدیات سے سوال کیا کہ آپ ان جعلی ملازمین کو نکالتے کیوں نہیں؟ اس پر سیکریٹری نے کہا کہ ڈی ایم سیز مزید بھرتیوں کا مطالبہ کررہی ہیں۔
سماعت کے سلسلے میں چینی کمپنی کے کنٹریکٹر کو طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہ ہونےپر کمیشن کے سربراہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کنٹریکٹر کی یہ ہمت کہ کمیشن کے بلانے پر نہیں آتا، چینی کمپنی کامالک اورٹھیکیدارنہ آیا توٹھیکہ منسوخ کرنےکی سفارش دوں گا۔ کمیشن کے سربراہ نے ضلع ساؤتھ اور ایسٹ میں چینی کمپنی کی ادائیگئی فوری روکنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی ضلع ویسٹ اور ملیر میں کام کرنے والی چینی کمپنی کی رجسٹریشن بک بھی طلب کرلی۔ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے کہا کہ چینی کمپنی کی ادائیگیاں روک دیں، ایک پیسہ بھی نہ دیا جائے۔ چینی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کمیشن کو بتایا کہ ہمارے پاس 80 گاڑیاں ہیں، کچرے کی مقدار کا ہدف دیا جاتا ہے ہم ہدف پورا کررہے ہیں۔ کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ ملیر کی تو مین سڑک کا بھی برا حال ہے۔ سیکریٹری بلدیات نے مؤقف اپنایا کہ کچرا اٹھانے کا معاملہ پیچیدہ ہے۔ کمیشن کے سربراہ نے سالڈ ویسٹ اور دیگر کو کراچی کی فوری صفائی کا حکم دیا اور ساتھ ہی ساحل سمندر کو بھی فوری صاف کرنے کے احکامات جاری کیے۔ کمیشن نے آئندہ سماعت پرچینی کمپنی کے مالک کو طلب کرلیا اور سیکریٹری بلدیایت کو 5 اپریل تک تمام معاملات حل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ بعد ازاں فراہمی و نکاسی آب کمشین کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔