خبرنامہ پاکستان

کرتار پور بارڈر بھارت سے مذاکرات کی صورت میں ہی کھل سکتا ہے: دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے بھارت کو منا نہیں رہے، بھارت کی جانب سے پہلے خط آیا تھا، کرتار پور تب ہی کھل سکتا ہے جب بھارت سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ اقوام متحدہ میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی، وزیر خارجہ نے واضح کیا قومی وقار پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن کے لیے ناگزیر ہے، وزیر خارجہ کی جاپانی، قطری اور دیگر وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی جبکہ انہوں نے عالمی بینک کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور بربریت جاری ہے، رواں ہفتے بھارتی فوج نے 18 معصوم کشمیریوں کو شہید کیا۔ قابض فوج نے معصوم کشمیریوں پر کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کیس کی 18 فروری کو سماعت ہوگی۔ ’پاکستان کی تیاری بھرپور ہے، ہم اپنا مقدمہ لڑیں گے‘۔

ترجمان نے کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے بھارت کو منا نہیں رہے، بھارت کی جانب سے پہلے خط آیا تھا، ہم پر امن ہمسائیگی میں کوشش کر سکتے ہیں۔ کرتار پور تب ہی کھل سکتا ہے جب بھارت سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات مثبت سمت میں چل رہے ہیں، ان مذاکرات کی وجہ سے ہی ایک مہینے میں دوسری بڑی ملاقات ہوئی۔ شکیل آفریدی پر پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں۔