خبرنامہ پاکستان

کرنل (ر) حبیب ظاہر کی گمشدگی میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا،پاکستان

اسلام آ با د(ملت آن لائن + آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاہے کہ کل بھوشن یادیو کا اعتراف پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے،دہشت گردوں کی مالی معاونت اور تخریب کارانہ سرگرمیوں کے حوالے سے ناقابل تردید ثبوت ہے،کل بھوشن یادیو کے بیان پر ہی پاکستان میں کئی دہشت گرد نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا گیا،کل بھوشن پاکستان میں دہشت گردی کے لئے مالی امداد, جاسوسی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا،بھارتی وزرا کے حالیہ بیانات بوکھلاہٹ میں دیئے گئے ردعمل کا نتیجہ ہے،بھارت پاکستان میں مداخلت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے،بھارت کی جانب سے ایک آزاد اور خودمختار ملک میں ریاستی دہشت گردی پھیلانے کے واضح ثبوت موجود ہیں،نیپال میں لاپتہ پاکستانی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ محمد حبیب ظاہر کو نوکری کا جھانسہ دیکر پھنسایا گیا،ان کی گمشدگی میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، معاملہ پرنیپال حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں،پاکستانی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حبیب ظاہر کو کلبھوشن یادیو کی گرفتاری عمل میں لانے والی ٹیم کا حصہ قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔ جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے اپنے ابتدائی بیان میں انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔اپریل6 سے 12 تک مقبوضہ کشمیر میں 14 نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔250کو زخمی ہوئے اور پیلٹ گنز کے استعمال سے 21لوگوں کی بینائی متاثر ہوئی۔بڈگام میں 8شہریوں بشمول 5 نوجوان کشمیری طلبہ کا شہید کیا گیا۔اگلے ہی روز چار مزید کشمیریوں کو شہیدکیا گیا۔5 روز تک بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں موبایل نظام بند رکھا گیا۔پاکستان نے کینڈا کی آٹوا ریاست میں ملالہ یوسف زئی کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔کل بھوشن یادیو کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہو ں نے کہاکہ کل بھوشن کے معاملے پر وزیر دفاع کا بیان ریاست کی پالیسی ہے۔کل بھوشن بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر تھا۔کل بھوشن کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔اس کے بیان پر ہی پاکستان میں کئی دہشت گرد نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا گیا۔کل بھوشن پاکستان میں دہشت گردی کے لئے مالی امداد, جاسوسی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔بھارتی وزیر اعظم مودی نے ڈھاکہ یونیورسٹی کے دورے میں 1971 میں پاکستان کو دولخت کرنے کی سرگرمیوں کا اعتراف کیا تھا۔مودی کے بیانات پر دوست ممالک اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو آ گاہ کیا گیا تھا۔مشیر خارجہ کے کل بھوشن. کے حوالے سے بیان میں ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ہم نے بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی امداد کے حوالے سے ڈوزئیر میں بھی کل بھوشن کے بیانات کا ذکر کیا ہے۔ نیپال میں لاپتہ پاکستانی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ محمد حبیب ظاہر کو نوکری کا جھانسہ دیکر پھنسایا گیا۔ان کی گمشدگی میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔نیپال حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔نیپال حکومت اس معاملے میں تعاون کر رہی ہے۔لیفٹننٹ کرنل ر حبیب ایک ریٹایر فوجی افسر ہیں جو کہ ملازمت کے سلسلے میں نیپال انٹرویو کے لیے گئے۔پاکستان نیپالی حکومت سے رابطہ میں ہے۔ بھارتی وزرا کے حالیہ بیانات بوکھلاہٹ میں دیئے گئے ردعمل کا نتیجہ ہیں۔بھارت پاکستان میں مداخلت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔بھارت کی جانب سے ایک آزاد اور خودمختار ملک میں ریاستی دہشت گردی پھیلانے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔پاکستانی وزیر دفاع کے پارلیمنٹ میں دئیے گئے بیان نے بھارت پر پاکستانی موقف واضح کردیا ہے۔کل بھوشن ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھا۔بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے دورے میں بھارتی وزیر اعظم نے پاکستان پر الزامات لگائے۔تاہم بھارت خود مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسندانہ رویہ اور ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے رویہ کی بھرپور مزمت کی ہے۔معاملے کو تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھاتے رہیں گے۔بھارت کے انسانیت سوز جرائم پر معاملے کو عالمی فورمز پر اٹھایا ہے اور اٹھاتے رہیں گے۔کرنل حبیب ظاہر کل بھوشن کی گرفتاری سے ایک طویل عرصہ قبل ہی ریٹائر ہو چکے تھے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں تک رسائی کا معاہدہ موجود ہے۔یہ معاہدہ 2008 میں ہوا تھا جس پر دونوں ممالک نے دستخط کئے تھے۔معاہدے کی ایک شق کے مطابق سیکیورٹی سے متعلقہ معاملات میں قیدیوں تک رسائی کا انحصار کیس کی نوعیت پر ہے۔پاکستان کی جانب سے اعلی سطح پر ماسکو میں ہونے والے افغان امن عمل مزاکرات میں شرکت کی جائے گی۔ایڈیشنل سیکریٹری کی قیادت میں وفد ماسکو مذاکرات میں شرکت کرے گا۔شام کی صورتحال پر ہمارا موقف واضح ہے۔ہم شام کے مسلہ کے پرامن حل کی حمایت کرتے ہیں۔بھارت کے جانب سے کلبھوشن کے معاملے کو حبیب ظاہر سے جوڑنا بلاجواز ہے۔کلبھوشن یادیو پاکستان کی حدود میں جاسوسی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کر چکا ہے۔حبیب ظاہر کو کلبھوشن یادیو کی گرفتاری عمل میں لانے والی ٹیم کا حصہ قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔حبیب ظاہر 2014 میں ریٹائر ہوئے۔ایک ریٹائر افسر کو ایسے حساس آپریشن کا حصہ نہیں بنایا جاتا۔ ( و خ )