خبرنامہ پاکستان

کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی، قائم مقام ڈی جی نیب

چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال

کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی، قائم مقام ڈی جی نیب
کوئٹہ:(ملت آن لائن)کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی، میرٹ کی بالا دستی ، فوری انصاف کی فراہمی اور گڈ گورننس کے اصولوں پر کاربند ہو کر ترقی کے اہداف کا حصول ممکن ہے ، نیب اور حکومتی کوششوں سے تعلیمی اداروں سمیت تمام شعبہ جات سے بد عنوانی کے خاتمے کی بازگشت گونج رہی ہے، نسل نو کے مثبت احساسات کرپشن سے پاک روشن مستقبل کی دلیل ہیں، پاکستان میں اداروں کی مضبوطی اور نظام کی بہتری سے دورس نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں، وہ دن دور نہیں جب معاشرے مں بدعنوان عناصر کو محفوظ پناہ گاہیں نہیں ملیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی احتساب بیورو بلوچستان کے زیر اہتمام انسدادِ بد عنوانی کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، اسپیکر صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ درانی صاحبہ، بلوچستان بھر کے اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات کی ایک کثیر تعداد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔قائم مقام ڈی جی نیب نے کہا کرپشن ایک ایسے آسیب کا نام ہے جس نے اقوام عالم کے کئی ملکوں میں تعمیر و ترقی اور برابری و مساوات پر مبنی خوبصورت طرز زندگی کو بد صورت بنا رکھا ہے۔ کرپشن کے منفی اثرات نے معاشرے کے ہر فرد کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔انسدادِ بد عنوانی کا عالمی دن ہم سب کے لئے تجدیدِ عہد کا دن ہے ، یہ عہد کرپشن سے انکار کا عہد ہے۔انہوں نے اداروں کی مضبوطی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اداروں کی مضبوطی اور نظام کی بہتری سے دورس نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں جہاں ادارے مضبوط ہوں وہاں ترقی اپنا راستہ خود بناتی ہے ، جہاں نظام میں خرابیاں نہ ہوں وہاں بد عنوانی اپنی مو ت آپ مر جاتی ہے۔ اسی جذبے کو سامنے رکھتے ہوئے اداروں کی مضبوطی اور نظام کی تصحیح کیلئے بلوچستان میں مختلف اداروں کے رولز کے تفصیلی مطالعے اور تجزیے کے بعد متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر نقائص کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کرپشن کے حوالے سے مجموعی تاثر پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور بد عنوانی کی وباء کو صرف ارباب اختیار سے منسوب کیا جاتا ہے حالانکہ کرپشن صرف مالی بد عنوانی کا نام نہیں بلکہ معاشرے کا ہر فرد کسی نہ کسی طرح اس بیماری کا شکار ہے۔ تفویض شدہ ذمہ داریوں سے پہلو تہی اور سرکاری دفاتر میں طے شدہ اوقات کار کی انجام دہی میں چوری بھی کرپشن ہی ہے۔معاشروں میں گراوٹ بھی انفرادی کرپشن سے جنم لیتی ہے اورپھر یہ بڑھتے بڑھتے ناسور بن کر معاشروں کو تباہی و بر بادی کے دہانوں پر لا کھڑا کرتی ہے۔انہوں نے کہا ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ کرپشن ہی وہ ناسور ہے جس نے ہماری اخلاقی اقدار تباہ کر دی ہیں۔یہ بات ہمیں اپنے حرص و لالچ کے شکار شدہ نفس کو سمجھانا ہو گی کہ عزت کا معیار حرام سے کمایا گیا پیسہ نہیں بلکہ صرف تقویٰ، کردار اور ایمان داری ہے۔ برائی کو ختم کرنے کے لئے سچ بولنے کی ہمت پیدا کرنا ہو گی۔ہمیں کرپٹ عناصر کو معاشرے میں تنہا کر نا ہو گا،انہیں احساس دلانا ہو گا کہ وہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہیں۔مجاہد اکبر بلوچ نے بتایا گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی بلوچستان بھر کے سکولز، کالجز ، یونیورسٹیز، کے طلباء و طالبات کو کرپشن کے خلاف مہم میں شریک کرنے کے لئے مضمون نویسی ، پوسٹر سازی ، خطاطی اور تقریری مقابلوں کا انعقاد کیا گیا، میڈیا کے کردار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مختصر دورانیے کی فلمز کے مقابلے منعقد کئے گئے جبکہ 900 سے زائد کردار سازی کی ا نجمنیں بنائی گئی ہیں، جن میں 550 صرف بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ قصبوں اور شہروں میں بنائی گئی ہیں تاکہ انہیں بھی بد عنوانی کے تدارک کے لئے اپنا معاون بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا نیب کے زیر اہتمام مختلف مقابلوں میں صوبہ کے دور دراز علاقوں گوادر، لسبیلہ، نصیر آباد، ڑوب ، کے طلباء4 و طالبات کی بھی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں کے طلبہ نے ان مقابلوں میں شریک ہو کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جو اس بات کی دلیل ہے کہ اندرونِ بلوچستان مختلف درس گاہوں میں پڑھنے والے بچوں کی صلاحیتیں کسی بھی طرح سے شہروں میں زیر تعلیم بچوں سے کم نہیں تاہم ان کی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ اس سال پہلی مرتبہ صوبے کی سطح پر مقابلوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے بلوچستان کے طلباء و طالبات نے نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں منعقدہ آل پاکستان مقابلوں میں حصہ لیا۔انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تقریری مقابلوں میں گورنمنٹ ڈگری کالج پشین کے ضیاء الرحمن نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ پوسٹر سازی کے مقابلوں میں سردار بہادر خان یونیورسٹی کوئٹہ کی طالبہ خالدہ آمین نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے دونوں ہونہار طالب علموں کو صدر پاکستان کی طرف سے سرٹیفکیٹ اور ایوارڈ سے نوازا جا رہا ہے۔ قبل ازیں مجاہد اکبر بلوچ نےِ اسکولز، کالجز اور یونورسٹیز کے طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کئے گئے۔