خبرنامہ پاکستان

کسی دباؤ میں آئیں گے اور نہ ہی مصلحت ‘ مفاد اور خوف کا شکار ہونگے‘جسٹس ثاقب

لاہور (آئی این پی) نامزد چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کسی دباؤ میں آئیں گے اور نہ ہی مصلحت ‘ مفاد اور خوف کا شکار ہونگے‘ نظام بدلنے کا وعدہ نہیں کررہا تاہم دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کوشش کرونگا‘ہمیں ایسے لوگ چاہئیں جو دیانتدار ہوں‘ججز کی تعیناتی کیلئے ترازو میں جھول نہیں آنا چاہیے‘ عہد کرتاہوں فرض کی انجام دہی میں کبھی کمزورنہیں پڑوں گا‘ہمیں عوام کا اعتماد بحال کرنا ہوگا ‘سچائی محنت اور لگن ہی منزل تک لیجاتی ہے‘کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ محنت محنت اور محنت اور وہ بھی سچائی اور دیانتداری کے ساتھ کی جائے ‘بارز میں تربیت کا فقدان ہے میں بار میں ورکشاپس کروانا چاہتاہوں ‘بار اور بینچ ایک ہی جسم کی دو آنکھیں ہیں ۔ہفتہ کو وہ لاہور ہائیکورٹ بار کی سلور جوبلی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ سمیت دیگر ججز صاحبان اور وکلاء تنظیموں کے نمائندگان بھی موجود تھے نامزد چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ نظام بدلنے کا وعدہ نہیں کررہا تاہم دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کوشش کرونگا ‘ عہد کرتاہوں فرض کی انجام دہی میں کبھی کمزورنہیں پڑوں گااور کسی دباو میں نہیں آؤں گا‘جج کی تعیناتی اچھی ہو تو کئی مسئلے خود حل ہوجاتے ہیں‘ تقریر نہیں میرے الفاظ کو گفتگو سمجھا جائے وکلاء بھی عہد کر یں وہ ہڑ تال نہیں کر یں گے ججز کی بھی عزت کی جائے جو بے توقیری کر یگا وہ اپنے عہدے پر نہیں رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے فیصلوں میں کسی قسم کا دبا نہیں لیں گے آپ دیکھیں گے شفافیت ہوتی کیا ہے ۔ عوام کے اعتماد کی بخالی کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے ‘ وعدہ کرتا ہوں اپنا فرض نبھا ؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگ چاہئیں جو دیانتدار ہوں‘ججز کی تعیناتی کیلئے ترازو میں جھول نہیں آنا چاہیے‘وعدہ کرتا ہوں اپنا فرض نبھاوں گا‘میں پھٹے پر بیٹھا ہوں اور ٹولی ہوئی میز سے اپنے کیریر کا آغاز کیا تاہم والد نے نصیحت کی کہ محنت کرو گے تو منزلیں آسان ہونگی اور سچائی سے کام کرورکاوٹ نہیں آئے گی‘شارٹ کٹس وقتی فائدہ دیتے ہیں منزل تک نہیں پہنچاتے ۔جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ وہ کلچر واپس لائیں جس سے آپ کا اخلاق اور کردارواضح نظر آئے‘ہمیں عوام کا اعتماد بحال کرنا ہوگا‘سچائی محنت اور لگن ہی منزل تک لیجاتی ہے ‘کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ محنت محنت اور محنت اور وہ بھی سچائی اور دیانتداری کے ساتھ کی جائے ۔