خبرنامہ پاکستان

کشمیرتحریک کودنیا کی کوئی طاقت نہیں دباسکتی: برجیس طایر

اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے کہاہے کہ پورا پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے،مقبوضہ کشمیر کی نوجوان نسل اپنی آزادی کیلئے اٹھ کھڑی ہوئی ہے،برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونیوالی تحریک کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں دباسکتی،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت رکوانے کیلئے انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوام عالم مداخلت کریں،اگر اقوام متحدہ ناکام ہوئی تو تیسری جنگ عظیم شروع ہوجائیگی،آزاد کشمیر کے انتخابات میں دوتہائی اکثریت حاصل کرینگے،فوج کی نگرانی میں انتخابات چیف الیکشن کمشنر کی تجویز تھی،آزادکشمیر میں حکومت بنا کر 1997ء کے ایکٹ میں وقت کے تقاضوں کے مطابق ترامیم کریں گے۔وہ بدھ کو یہاں وزرات امور کشمیر میں حکومت کی کال پر منائے جانے والے یوم سیاہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کیلئے حکومت نے یوم سیاہ منایاہے،عیدالفطر کے دوسرے روز بھارتی افواج نے 22سالہ نوجوان کو جس انداز میں شہید کیا اور نہتے عوام پر مظالم ڈھانے کا سلسلہ شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ برہان وانی کو شہید کیا گیا تو اس کے جنازے میں پانچ لاکھ لوگ آئے اور جنازے کے40شرکاء بھی شہید کردیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کی قراردادوں سے ہمیشہ پہلوتہیکی ہے اور کشمیر کو اٹوٹ انگ کہا جاتا ہے،پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے،وزیراعظم نواز شریف نے جب بھی اقتدار سنبھالا مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکٹایا ہے،اقوام متحدہ اگر مشرقی تیموراور جنوبی سوڈان میں رائے شماری کراسکتی ہے تو کشمیر میں کیوں رائے شماری نہیں کرائی جاتی یہ اقوام متحدہ کا دوہرا معیار ہے،آج پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر میں کشمیریوں کی پانچویں نسل داخل ہوچکی ہے اور کشمیری نوجوان آزادی کا مطالعہ کررہے ہیں ان نوجوانوں کے پاس ٹینک اسلحہ نہیں بلکہ صررف اپنے مستقبل کے فیصلے کا نعرہ ہے،اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے مطابق کشمیر ی عوام کی غلامی میں اس چارٹر کی ۔۔ہے،پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہے،انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کہاں ہیں،کشمیری جب مظالم،عورتوں کو بیوہ کرنا،بچوں کویتیم کرنے اور لاکھوں نہتے کشمیریوں کو شہید کرنا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو کیوں نظر نہیں آرہا ہے،مسئلہ کشمیر کے ساتھ دنیا کا امن وابستہ ہے،پاکستان اور بھارت دونوںیٹمی طاقتیں ہیں اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو دنیا تباہی کے دہانے کی طرف جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا جنگوں سے مسائل حل نہیں ہوتے،مذاکرات کی میز پر مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتے ہیں،عالمی برادری مداخلت کرے،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سابقہ ادوار میں بے شمار فارمولے آتے رہے ہیں لیکن اقوام متحدہ کی قرارداد میں سب سے موثر فارمولہ ہے،سید علی گیلانی نے مسئلہ کے حل کیلئے جو فارمولہ پیش کیا ہے وہ ان کی رائے کا اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ ناکام ہوگئی تو پھر تیسری جنب عظیم شروع ہوجائے گی،دنیا بدلتے ہوئے حالات کا احساس کرے۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے،انتظامیہ اور پولیس کے تمام افسران حکومت کے کنٹرول میں ہیں،ہمارے امیدواروں کو گولیاں ماری گئی ہیں،ہم نے انتہائی مشکل حالات میں مہم چلائی ہے،ہمارے کارکنوں اور امیدواروں کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے حالات کے پیش نظر انتخابی عمل کے دوران امید کی کرن فوج ہے اور فوج کی نگرانی میں انتخابات شفاف اور غیرجانبدار ہونگے،اگر ہم نے عدم اعتماد کے ذریعے آزادکشمیر کی حکومت تبدیل کرنا ہوتی تو تبدیل کرسکتے تھے لیکن ہم اس کے قائل نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں کرپشن اور نواز شریف کے ویژن میں مقابلہ ہے،پی پی پی حکومت نے کوئی ایک میگا پراجیکٹ بھی نہیں دیا،انتخابی عمل میں دھاندلی روکنے کیلئے چیف الیکشن کمشنر کو اقدامات کرنے چاہیے،چیف الیکشن کمشنر کی تجویز پر آزادکشمیر میں فوج تعینات کی گئی ہے،فوجی دستے اور پولیس الیکشن کمیشن کی مرضی سے تعینات کیے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرینگے اور دوتہائی اکثریت ہماری ہوگی،الیکشن کے منشور میں جو اصلاحاتی نظام اور صحب کے شعبے پر سب سے زیادہ توجہ دینے کا وعدہ کیا ہے،تھری اور فورجی کی سروسز بھی دینگے۔انہوں نے کہا کہ 1947ء کے ایکٹ آزاد کشمیر می ترمیم ہونی چاہیے،اگر پاکستان کے ایکٹ میں ترامیم ہورہی ہیں تو کشمیر کے ایکٹ میں ترامیم کیوں نہیں ہورہی،اگر1947کے ایکٹ میں ترامیم ہوئی تو آزاد کشمیر میں نگران حکومت بن سکتی تھی۔(خ م+آچ)