خبرنامہ پاکستان

’’کل بھوشن نے بھارتی حکام کی مدد سے پولیس رپورٹ کے بغیر نامکمل پتے پر جعلی پاسپورٹ حاصل کیا‘‘

نئی دہلی/ اسلام آباد:(اے پی پی)’’را‘‘ کے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کے بارے میں بھارتی حکومت کی وضاحتیں بے بنیاد ثابت ہوئی ہیں، بھارتی میڈیا نے اپنی ہی حکومت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق کل بھوشن یادیو نے بھارتی حکام کی ملی بھگت سے نامکمل پتے والا جعلی پاسپورٹ حاصل کیا۔ بھارتی اخبار کے مطابق کل بھوشن نے 2003ء میں حسین مبارک کے نام سے جعلی پاسپورٹ بنوایا تھا۔ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد ایران میں موجود ساتھی سشمیت مشکل میں پڑ گیا ہے۔ اس نے اپنے ایک دوست کو خود بتایا تھا کہ حکومتی کام کیلئے نیوی کو چھوڑ رہا ہوں۔ کل بھوشن بظاہر چاہ بہار میں کارگو شپنگ کا کاروبار کرتا تھا۔ کل بھوشن یادیو نے 1987ء میں نیشنل ڈیفنس اکیڈمی جوائن کی۔ وہ صرف 16 سال کے عرصے میں کمانڈر کے عہدے پر پہنچ گیا، بھارتی نیوی میں کمانڈر اتنی جلد نہیں بنتے۔ 2003ء میں کل بھوشن نے حسین مبارک پٹیل کے نام سے پونا سے پاسپورٹ بنوایا، چند ماہ بعد ایران کے شہر چاہ بہار چلا گیا۔ بھارتی جاسوس کے ایک دوست نے بتایا کہ کل بھوشن نیوی کی سالانہ ری یونین تقریب میں شرکت نہیں کرتا تھا، عملی طور پر وہ منظر سے بالکل غائب ہو گیا تھا۔ اخبار کا کہنا ہے کہ کل بھوشن یادیو بظاہر چاہ بہار میں کارگو شپنگ کا کاروبار کرتا تھا تاہم اس کی چاہ بہار سرگرمیوں کے بارے میں بہت کم لوگوں کو معلوم تھا۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے پاکستان میں زیرحراست اپنے جاسوس کے اعترافی بیان کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اسے ایسا کہنے کی تربیت دی گئی، ہو سکتا ہے کہ اسے ایران سے اغوا کیا گیا ہو۔ سابق نیوی افسر کی پاکستانی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو دیکھی ہے، اسے ایران میں کاروبار کرنے کے دوران ہراساں کیا گیا، اب وہ نامعلوم حالات میں پاکستان میں زیر حراست ہے۔ پاکستانی حکام نے درخواست کے باوجود بھارتی قونصلر حکام کو کل بھوشن یادیو سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ہم معاملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں، سابق نیوی افسر کی پاکستان میں موجودگی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے تاہم تمام صورتحال اس وقت واضح ہوگی جب کل بھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے اور ہم حکومت پاکستان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے ہماری درخواست کا فوری جواب دے۔ بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجیجو نے کہاکہ کل بھوش یادیوکے اعترافی بیان کی ویڈیوخودساختہ ہے۔ انہوں نے الزام عائدکیاکہ پاکستان بھارت کو بدنام کرنے کیلئے کہانیاں اور فرضی ویڈیو بنا رہا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ پاکستانی سٹیبلشمنٹ، حکومت، وزیراعظم اور اداروں کا کھیل ہے۔ یادیوکے بیان سے عالمی سطح پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ ’’ممبئی مرر‘‘ کے مطابق کل بھوشن یادیو کا اپنے اہل خانہ سے فروری سے رابطہ منقطع تھا۔ وہ ایک ماہ سے لاپتہ تھا۔ اخبار کے مطابق اس کا پاسپورٹ بظاہر تھانے ریجنل پاسپورٹ آفس سے جاری ہوا، بظاہر اسکی جائے پیدائش سنگلی، مہاراشٹر ظاہر کی گئی ہے تاہم پولیس کمشنر پریم بیر سنگھ کا کہنا ہے کہ پولیس سے اس کیلئے کوئی تصدیق نامہ جاری نہیں ہوا اور یہ پاسپورٹ جعلی تھا۔ اخبار کے مطابق سنٹرل انٹیلی جنس سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر بھارتی افسر نے بتایا کہ کل بھوشن کو پاکستان کے انٹیلی جنس بیورو نے گرفتار کیا ہے۔ اس نے اپنے محافظ ہٹا رکھے تھے اور اپنے اہل خانہ سے فون پر مراٹھی میں بات کرتا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی بندرگاہ چاہ بہار میں کل بھوشن یادیو کے ساتھی جاسوس کو نکالنے کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے دو افسر ایران میں اپنے سفارتخانے پہنچ گئے۔ دونوں افسروں کو چاہ بہار میں موجود جاسوس کو کسی تیسرے ملک بھیجنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ بھارتی جاسوس کو دبئی بھیجے جانے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ چاہ بہار میں موجود اپنے جاسوس کو مشکل سے نکالنا چاہتی ہے۔ چاہ بہار میں موجود بھارتی جاسوس پاکستان میں گرفتار ایجنٹ کل بھوشن یادیو کا ساتھی بتایا جاتا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے دونوں افسر 27 مارچ سے اپنے سفارتخانے میں موجود ہیں۔