خبرنامہ پاکستان

کل ہر صورت باہر نکلوں گا‘عمران خان کی بنی گالہ میں گفتگو

اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے 2 تاریخ کو لاک ڈاؤن کاکہاتھا لیکن حکومت نے 3روز پہلے سے ہی شٹ ڈاون کیا ہوا ہے، کپتان اپنی حکمت عملی کے مطابق چلتا ہے ، کسی کے کہنے پر نہیں، لوگوں کو آنے نہیں دیا جارہا، لوگ پہاڑوں سے چڑھ کر آرہے ہیں،ابھی تک ہمارے کارکن نکل رہے ہیں ، ہمیں قانون اجازت دیتا ہے تو ہم نکلیں گے، یہ سڑکیں کھود بھی دیں تب بھی نکلوں گا، ایک شخص اپنی کرپشن چھپانے کے لئے لوگوں پر تشدد اور ظلم کروا رہا ہے، نواز شریف کا سب کچھ ملک سے باہر ہے، نواز شریف پہلے بھی پرویز مشرف سے ڈیل کرکے جدہ چلے گئے تھے، حکومت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا، پرویز خٹک کے قافلے پر زائدالمیعاد شیل چلائے گئے، وہ پوچھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو کس قانون کے تحت روکا گیا، حکومت نے لوگوں سے جھوٹ بولا کہ مسلح لوگ آرہے ہیں، حکومت نے اس طرح کارروائی کی جیسے پرویز خٹک نہیں بلکہ دشمن کی فوج آرہی ہو، حکومت صوبوں کے درمیان تعصب بڑھارہی ہے، گزشتہ روز جو ہوا اس سے صوبوں کے درمیان تعصب بڑھے گا۔بنی گالا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک شخص اپنی کرپشن چھپانے کے لئے لوگوں پر تشدد اور ظلم کروا رہا ہے، نواز شریف کا سب کچھ ملک سے باہر ہے، نواز شریف پہلے بھی پرویز مشرف سے ڈیل کرکے جدہ چلے گئے تھے، حکومت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا، پرویز خٹک کے قافلے پر زائدالمیعاد شیل چلائے گئے، وہ پوچھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو کس قانون کے تحت روکا گیا، حکومت نے لوگوں سے جھوٹ بولا کہ مسلح لوگ آرہے ہیں، حکومت نے اس طرح کارروائی کی جیسے پرویز خٹک نہیں بلکہ دشمن کی فوج آرہی ہو۔ حکومت صوبوں کے درمیان تعصب بڑھارہی ہے، گزشتہ روز جو ہوا اس سے صوبوں کے درمیان تعصب بڑھے گا۔ چوہدری نثار سے دیرینہ تعلقات پر عمران خان نے کہا کہ چوہدری نثار ایک مجرم کو بچا رہے ہیں، وہ میرے دوست نہیں،دوست وہ ہوتا ہے جس کا نظریہ ایک ہو ، میں اسے کیسے دوست کہہ سکتا ہوں جو چور کو بچانے کے لیے کام کرے، جس کے ساتھ نظریات نہ ملتے ہوں وہ میرا دوست نہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قوم تباہی اور شریف خاندان ترقی کی طرف جارہا ہے، صرف شریف خاندان کی فیکٹریاں بن رہی ہیں، لوگ صبح سویرے نماز پڑھتے اور اللہ کو یاد کرتے ہیں لیکن نواز شریف اپنی دولت کی پوجا کرتے ہیں، مریم نواز شریف کا پروپیگنڈا سیل حکومتی وسائل استعمال کررہاہے، وہ کرپشن سے حاصل کی گئی دولت بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، اس لیے نواز شریف سیکیورٹی تھریٹ ہیں۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس شوکت عزیز کے ریمارکس پر عمران خان نے کہ مجھے افسوس ہوا کہ ایک جج نے کہا کہ عمران خان دباؤ ڈال رہا ہے، اگر ہم عدالتوں کو کہتے ہیں کہ انصاف دو تو کیا یہ دباؤ ڈالنا ہے، میں نے کونسا قانون توڑا ہے کہ مجھے گھر میں نظر بند کیا ہوا ہے، بتایا جائے کہ مجھے کس جرم میں نظر بند کیا ہوا ہے ، حتیٰ کہ میری بہنوں کو بھی کل گھر نہیں آنے دیا گیا، ہم جمہوریت جانتے ہیں، کیا جب نواز شریف لانگ مارچ کے لئے نکلے تو اس وقت جمہوریت کو خطرہ نہیں تھا۔ ہم اپنے کسی بھی جلسے میں حکومت کے ذرائع استعمال نہیں کرتے بلکہ عوام سے چندہ لے کر جلسے کیے جاتے ہیں۔ اسلام آباد دھرنے کی حکمت عملی کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 2 نومبر کو شٹ ڈاؤن کی کال دی تھی، حکومت نے 4دن پہلے ہی شٹ ڈاؤن کردیا۔ کپتان اپنی حکمت عملی کے مطابق چلتا ہے ، کسی کے کہنے پر نہیں، لوگوں کو آنے نہیں دیا جارہا اور لوگ پہاڑوں سے چڑھ کر آرہے ہیں،ابھی تک ہمارے کارکن نکل رہے ہیں کل باقی لوگ نکلیں گے، ہمیں قانون اجازت دیتا ہے تو ہم نکلیں گے، کل یہ سڑکیں کھود بھی دیں تب بھی نکلوں گا۔ میں نے عدالتوں پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا میں صرف انصاف مانگ رہا ہوں، اپنا حق مانگ رہا ہوں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ شیخ رشید کہہ رہے ہیں کہ اب عمران خان کو باہر نکل جانا چاہیے تو اس حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’کپتان اپنی حکمت عملی کے تحت چلتا ہے اور میری حکمت عملی 2 نومبر کی ہے، 2 تاریخ کو چاہے جو بھی رکاوٹیں ڈال دیں میں نکلوں گا چاہے پیدل ہی کیوں نہ جانا پڑے۔