خبرنامہ پاکستان

کمیشن آف انکوائری ایکٹ دوہزارسولہ کا بل قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد: (آئی این پی) پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2016 کو مکمل فوجداری اور دیوانی اختیارات حاصل ہونگے۔ تمام وفاقی اور صوبائی ادارے انکوائری کمیشن کی معاونت کے بھی پابند ہونگے جبکہ سربراہ کا تعین حکومت کرے گی۔ انکوائری کمیشن کو کسی بھی شخص کو طلب کرنے اور دستاویز حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔ کمیشن کے تعینات افسران کسی بھی عمارت میں داخل اور ریکارڈ ضبط کر سکیں گے۔ سپریم کورٹ کے جج کے سربراہ ہونے پر کمیشن کے اختیارات عدالت عظمٰی کے برابر ہوں گے۔ دستاویز کے مطابق کمیشن کو تحقیقات مکمل کرنے کا ٹائم فریم بھی حکومت دے گی۔ کمیشن کے سربراہ کی درخواست پر تحقیقات کی مدت بڑھائی جا سکے گی۔ تحقیقات مکمل ہونے پر مجوزہ ایکٹ کے تحت بننے والا کمیشن ازخود تحلیل ہو جائے گا۔