خبرنامہ پاکستان

کوئی 100 ٹریلین بھی دے تو ایٹمی اثاثے ختم نہیں کرینگے، اسحٰق ڈار

اسلام آباد: (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کوئی100 ارب تو کیا 100 ٹریلین بھی دے تو ایٹمی اثاثے ختم نہیں کیے جائیں گے، پاکستان ہمیشہ ایٹمی ملک رہے گا، سینیٹ کوملکی معاشی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ رواں سال3ہزارارب سے زائدکی ٹیکس وصولیاں کریں گے، سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بجٹ خسارہ نہ ہواورادھار نہ لینا پڑے، ہم نے اس میں خاصی کمی کی ہے، بجٹ خسارہ اس وقت 1.8 فیصد ہے جب کہ ہدف 4.3 فیصد ہے، برآمدات کی صورت حال اچھی نہیںِ، جون2015 سے اب تک برآمدات12.513ارب ڈالررہیں جس میں11فیصد کمی ہوئی، اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں کمی ہوئی، درآمدات میں6.85 فیصد کمی ہوئی، مہنگائی کی شرح2.48 فیصد رہی، جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 5.5 فیصد ہے، کاٹن کی پیداوارمیں کمی ہوئی۔ زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب 20 کروڑ ڈالر ہیں، ڈالر13 فیصد مضبوط اور روپے کی قدر 5 فیصد کم ہوئی،30 ماہ میں قرضوں میں4148 ارب اضافہ ہواہے، بیرونی قرضوںمیں 5.23 ارب ڈالرکااضافہ ہوا، آئی ایم ایف سے 5.27 ارب ڈالرآئے، پچھلی حکومتوں کی جانب سے لیے گئے4.4 ارب ڈالرواپس کیے ، ہمیں صرف856 ملین ڈالر ملے، سزائے موت کے قانون کے باعث خدشہ تھاپاکستان کیلیے جی ایس پی پلس کادرجہ واپس لے لیا جائے لیکن پاکستانی وفدکے دورہ یورپ کے بعداب یہ خطرہ ٹل گیا۔ انھوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے دور میںجب آصف زرداری نے عالمی برادری سے 100 ارب ڈالر دینے کی بات کی تھی تو ایک آرٹیکل آیا تھاکہ پاکستان کو100 ارب ڈالر دے دیں اور پھر ان کو کہیں کہ ایٹمی پروگرام رول بیک کریں، ہم نے رول بیک کرنے کیلیے نیوکلئیر پروگرام نہیں بنایا، 100 ارب ڈالرکیا کوئی 100 ٹریلین ڈالر بھی دے تو بھی پاکستان ایٹمی ملک رہے گا، جو لوگ کہتے ہیں قرضے بڑھنے سے ایٹمی اثاثے چلے جائیںگے وہ خدا کا خوف کریں، ایسا کہنا ملک کی خدمت نہیں، پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل سے ترقی کے نئے دور کا آغازہوگا، حکومت نے تیل قیمتوں میں کمی کردی ہے، اب صوبوں کی ذمے داری ہے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں۔ اے پی پی کے مطابق اسحاق ڈار نے کہاکہ ملکی اقتصادی اور معاشی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔ قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہاکہ وزیر خزانہ نے اعداد و شمار کا گورکھ دھندا پیش کیاجس کاجائزہ لیناچاہیے۔ سینیٹرمیرکبیر نے کہاکہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کو کم وسائل مہیا کیے گئے، 35ارب کی لاگت سے تعمیر ہونے والی پاک چین راہداری سے بلوچستان کو35 روپے کا فائدہ نہیںدیاگیا۔ وقفہ سوالات کے دوران جوابات دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے مطابق مردم شماری مسلح افواج کی زیر نگرانی کرائی جائے گی، 14.5 ارب روپے خرچ ہوںگے۔ اجلاس میں12رکنی کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کی تشکیل کی منظوری دی گئی اور چیئرمین کو ردوبدل کا اختیار دیا گیا۔ چیئرمین نے کامل آغا کی 7 اہم ایشوز پر تحریک التوا مسترد کردی۔ ایوان نے شرمین عبید چنائے کو دوسری بار آسکر ایوارڈ ملنے پر تہنیتی قرارداد بھی منظور کرلی۔ یہ قرارداد نسرین جلیل نے پیش کی۔ چیئرمین نے ہدایت کی مشیر خارجہ پٹھان کوٹ حملے اور طالبان کے حوالے سے بیان کی وضاحت کے لیے آئندہ ہفتے ایوان میں آئیں۔ اجلاس آج جمعرات کی سہ پہر 3 بجے دوبارہ ہوگا۔