خبرنامہ پاکستان

کے پی کی 5، بلوچستان کی 3، اسلام آباد کی 1 نشست کا اضافہ

کے پی کی 5، بلوچستان کی 3، اسلام آباد کی 1 نشست کا اضافہ

اسلام آباد: (ملت آن لائن) نئی مردم شماری کے بعد قومی اسمبلی کی نشستوں میں صوبوں کے حصے کا تعین کرنے والا بل تیار ہو گیا۔ پارلیمانی رہنماؤں نے بل کی اصولی منظوری دے دی۔ نئی مردم شماری کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی نشستوں کا نیا فارمولہ تیار کیا گیا ہے۔ حلقوں کی مجموعی تعداد میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور صوبوں کے شیئر کا بھی دوبارہ تعین کرنے پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔ بل کے مسودے کے مطابق، قومی اسمبلی میں پنجاب کی 9 نشستیں کم ہو جائیں گی۔ پنجاب کی 7 جنرل اور 2 مخصوص نشستیں کم ہوں گی۔ قومی اسمبلی میں خیبر پختونخوا کی 5 نشستوں کا اضافہ ہو گا۔ خیبر پختونخوا میں 4 جنرل اور 1 مخصوص نشست کا اضافہ ہو گا۔ بلوچستان کی قومی اسمبلی میں 3 نشستیں بڑھائی جائیں گی جن میں 2 جنرل اور ایک مخصوص نشست شامل ہو گی۔ تاہم، بل کے متن کے مطابق، قومی اسمبلی میں سندھ کی موجودہ نشستیں برقرار رہیں گی۔ اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں ایک نشست کا اضافہ کیا جائے گا۔
سپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں قومی اسمبلی کی نشستیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں 2017 کی مردم شماری کے نتائج کی روشنی میں نئی حلقہ بندیوں پر غور کیا گیا، اجلاس میں خورشید شاہ، نوید قمر، غوث بخش مہر، غلام احمد بلور، محمود اچکزئی، فاروق ستار چیئرمین نادرا، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور محکمہ شماریات کے حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر زاہد حامد نے پارلیمانی رہنماؤں کو حلقہ بندیوں کے معاملے پر حکومتی موقف پر بریفنگ دی اور پارلیمانی رہنماؤں سے تجاویز بھی مانگیں۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بڑی سیر حاصل بحث ہوئی اور نئی حلقہ بندیوں پر اتفاق رائے ہوا، سب پارٹیوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ جمعرات اور جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں حلقہ بندیوں سے متعلق بل منظور کرایا جائے گا جس کے بعد بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ نئی حلقہ بندیوں سے نشستیں نہیں بڑھیں گی تاہم بلوچستان، کے پی کے اور اسلام آباد کی ایک سیٹ بڑھے گی۔