اسلام آباد ۔ (اے پی پی) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی جامع اصلاحات کی وجہ سے جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی 8.5 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور محصولات کی وصولی میں 18.2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں ایک اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں عالمی بینک کے صدر جم یانگ کم، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور دیگر وفاقی وزرء اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان درست سمت میں گامزن ہے اور اقتصادی اشاریے بہتر ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو 4.24 فیصد تھی جو کہ پچھلے 7 سال کے دوران سب سے بلند ترین شرح ہے اور یہ موجودہ مالی سال کے دوران مزید بڑھ کر 5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران مالیاتی خسارہ کم کر کے 4 فیصد تک لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے بھی مختص کئے جانے والے فنڈز میں 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے توانائی کی پیداوار پر مناسب توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے ملک میں توانائی کا بحران پیدا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی کی پیداوار کے مختلف منصوبوں پر کام کا آغاز کیا ہے اور 2018ء تک 10 ہزار میگاواٹ مزید بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے ملک کی ترقی کیلئے وژن 2025ء کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت 86 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی۔ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی تقدیر بدل دے گا۔