خبرنامہ پاکستان

ہمارے 14شہداء کو انصاف نہ مل سکا: قادری

اسلام آباد (ملت + آئی این پی )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ہمارے 14شہداء کو انصاف نہ مل سکا ،جب کہ گلو بٹ کو مل گیا،اس مل کا نظام صرف گلووں کے لئے ہے،انہوں نے کہا کہ گلو بٹ کی رہائی موجودہ نظام کی شکست اور مظلوموں کے زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارے 580کارکن پولیس کی جانب سے درج کرائی گئی جھوٹی ایف آئی آر کے تحت 28ماہ سے دہشت گردی کی عدالتوں میں تاریخیں بھگت رہے ہیں،10کارکنوں کو سزائیں دی جا چکی ہیں،42کارکن اپنے ہی 14کارکنوں کو قتل کرنے کے الزام کے تحت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشیاں بھگت رہے ہیں،ایک کارکن پیشیاں بھگتتے ،بھگتتے خالق حقیقی سے جا ملا،ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے رہنما ملک فخر زمان عادل،عمرریاض عباسی اور ،میڈیا کوآرڈینیٹرغلام علی خان سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا،ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہم نے انصاف کے لئے قانون کے دروازے پر دستک دی،مگر قانون اندھا ہی نہیں بہرا بھی ہے،انہوں نے کہا کہ فی الحال انصاف کء حصول کے لئے قانون کی عدالت میں ہیں،دیکھتے ہیں شہداء کے ورثاء کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے،اس کے بعد ہم انصاف کے لئے کوئی اور بھی اٹھانا پڑا تو اٹھائیں گے،انہوں نے کہا کہ جس نظام میں اعلانیہ دہشت گردی میں مرتکب شخص کو سزا دلوانا ناممکن ہو،وہاں داعش کی دہشت گردی کو کیسے روکا جا سکتا ہے،انہوں نے مذید کہا کہ گلو بٹ اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کی حفاظت حکومت ،پولیس اور پراسکیوشن مل کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم قانونی جنگ جاری رکھیں گے،ان صاف کء حصول کے لئے سپریم کورٹ بھی جائیں گے،اور انصاف کے مکمل حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،انہوں نے کارکنوں کو تنظیم سازی اور ممبر شپ مہم پر کام کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔