خبرنامہ پاکستان

ہکلاہٹ کا شکارشہری امتحان پاس کرنے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر کی آسامی پر تعینات نہ ہو سکا.سپریم کورٹ کا نوٹس جاری

لاہور:(ملت آن لائن) سپریم کورٹ نے بولنے میں ہکلاہٹ کا شکار (اسپیچ فلواینسی ڈس آرڈر) شہری کو امتحان پاس کرنے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر کی آسامی پر تعینات نہ کرنے پر پنجاب پبلک سروس کمیشن (ایف سی پی ایس) کو 29 نومبر کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

سپریم کورٹ میں ہکلاہٹ میں مبتلا شہری کو اسسٹنٹ کمشنر کی آسامی پر تعینات نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

مذکورہ درخواست ڈاکٹر سید زبیر حبیب گیلانی نامی شہری نے دائر کی تھی جن کی جانب سے ان کے وکیل ہمایوں فیض رسول سماعت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وہ 2011 میں سول سروس کمیشن (سی ایس ایس ) کے امتحان میں کامیاب ہوئے لیکن حتمی انٹرویو میں انہیں اٹک اٹک کر بولنے کی معذوری کے باعث اتنے کم نمبر دیے کہ فیل ہونے کے قریب تھے اور آخری گروپ میں بھی جگہ نہیں بنا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک فطری معذوری کے سبب انہیں ریاستی ادارے کی جانب سے امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا جس پر ان کا خود اختیار نہیں۔

درخواست گزار نے بتایا کہ انہیں 2014 میں انہیں آسٹریلوی حکومت کی جانب سے انہیں ایمرجنگ لیڈر آف پاکستان قرار دیتے ہوئے آسٹریلین لیڈر شپ ایوارڈ سے نوازا گیا جہاں سے انہوں نے پبلک پالیسی کے مضمون میں 2 سالہ ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کی تھی۔

درخواست گزار نے مزید بتایا کہ انہوں نے 2017 صوبائی پبلک سروس کمیشن ک میں بھی اسسٹنٹ کمشنر کی اسامی کیلئے تحریری امتحان پاس کیا تھا جس کے بعد انہوں نے چیئرمین ایف سی پی ایس کے نام درخواست ارسال کر کے اپنی معذوری سے آگاہ کیا اور اس حوالے تمام ضروری دستاویزات بھی فراہم کیں۔

اس کے باوجود پنجاب پبلک سروس کمیشن نے تاریخ دہرا کر انہیں دوبارہ معذوری کی بنیاد پر انٹرویو میں فیل کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف سی پی ایس کے میڈیکل بورڈ نے معذور قرار دے رکھا ہے جبکہ اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر کی مخصوص کوٹے کی حامل 2 آسامیاں اب بھی خالی ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پی پی ایس سی کے فیل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا حکم دیا جائے اور انہیں 2017 کی اسسٹنٹ کمشنر کی آسامی کے لیے مخصوص کوٹے پر بھرتی کا حکم دیا جائے۔

جس پر عدالت نے پنجاب پبلک سروس کمیشن سے 29 نومبر تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔