خبرنامہ پاکستان

یونیورسٹی آف ٹیکسٹائل کے زیر استعمال اراضی کے انتقال کی ہدایت

اسلام آباد: (ملت+آئی این پی) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے یونیورسٹی آف ٹیکسٹائل کے زیر استعمال اراضی کویونیورسٹی کے نام منتقل کر وانے کی ہدایت کر دی، اراضی 1956 سے یونیورسٹی کے زیر استعمال ہے لیکن ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے تاحال یونیورسٹی آف ٹیکسٹائل کے نام پر منتقل نہیں کی گئی تھی۔کمیٹی کا اجلاس پیر کو کنونیئر سردار عاشق گوپانگ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں ممبران کمیٹی شیخ روحیل اصغر، شاہدہ اختر علی،سیکرٹری وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری، وائس چانسلر ٹیکسٹائل یونیورسٹی ، وزارت خزانہ اور آڈٹ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مالی سال 2009-10کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزارت ٹیکسٹائل حکام نے بتایا کہ ٹیکسٹائل یونیورسٹی ماضی میں مختلف اداروں کے ساتھ منسلک رہی جس کی بنا پر اس کی اراضی اس کے اپنے نام منتقل نہ ہو سکی، 1956 میں حکومت پنجاب نے ادارے کے قیام کیلئے یہ اراضی مہیا کی تھی، اراضی یونیورسٹی کے نام منتقل کرنے کیلئے ریونیو ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ساتھ کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ذیلی کمیٹی نے یونیورسٹی آف ٹیکسٹائل کی اراضی کو ادارے کے نام منتقل کروانے کی ہدایت کر دی۔آڈٹ حکام نے اعتراض اٹھایا کہ 2007 میں یونیورسٹی کو2 کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہوا۔ جس پر وزارت ٹیکسٹائل حکام نے یقین دہانی کروائی کہ اب مالی قوعد وضوابط پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اس خسارے پر قابو پالیا گیا جس پر کمیٹی نے وزارت ٹیکسٹائل سے متعلقہ تمام اعتراضات نمٹا دیے۔(ار)