خبرنامہ پاکستان

2نومبر کو اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر ہوگا: عمران خان

ملتان(ملت + آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے ،2 نومبر کو پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے ،اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر ہوگا،2نومبرکوپوراپاکستان اسلام آباد کی طرف آتا دیکھ رہا ہوں ،اگر ہمیں روکنے کی کوشش کی گئی توردعمل برا آئے گا ،2014کے دھرنے میں ہم تیار نہیں تھے،اب ہم تیار ہیں۔کارکن رکاوٹیں ہٹا کر اسلام آباد پہنچیں گے ،وزیراعظم کو پاناما لیکس پر جواب دینا ہوگا ،جمہوری مطالبہ ہے کہ نوازشریف اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کریں یا استعفٰی دیں۔وزیراعظم اگرکرپشن کرتا ہے تو تمام اداروں کو خراب کردیتا ہے۔وکلاکیساتھ مل کرمیں نے چیف جسٹس کیلئے جدوجہدکی تھی،اب وکلاء میرے ساتھ مل کر جمہوریت کو بچانے کی جدوجہد میں ساتھ دیں۔سارے پنجاب کا فنڈ لاہور میں لگانے سے جنوبی پنجاب کے لو گوں میں احساس محرومی بڑھتاجارہاہے۔جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانا پڑے گا۔وہ بدھ کو ملتان آمد پرڈسٹرکٹ بار ملتان میں وکلاء سے خطاب اور ایم پی اے ظہیرالدین علیزئی کی رہائشگاہ پرپارٹی کے ورکرزکنونشن سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر پارٹی کے سینئررہنما شاہ محمود قریشی،جہانگیرترین،ملک عامرڈوگر وجنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی بھی ان کے ہمراہ تھے۔عمران خان کا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نوازشریف کے ساتھ جو لوگ موجود ہیں وہ اپنی کرپشن بچانے کیلئے کھڑے ہیں۔کرپٹ حکمرانوں کیلئے احتجاج عوام کا جمہوری فرض ہے۔لوگ سڑکوں پرتب آتے ہیں جب ادارے انصاف نہیں دیتے۔نیب اورایف بی آردرست کام کرتے تو حکمران پکڑے جاتے۔ہم پاکستان کے مستقبل کی جنگ لڑرہے ہیں۔ہم انصاف کیلئے سڑکوں پرآرہے ہیں،کیایہ غیرجمہوری ہے؟۔کرپشن غیرجمہوری ہے یا کرپشن چھپانا غیرجمہوری ہے۔ہمارا مقصد نوازشریف کااحتساب ہا تلاشی ہے۔یہ کس جمہوریت میں ہوتا ہے کہ وزیراعظم کرپشن کرتا پکڑاجائے اور احتساب نہ دے۔اس وقت غیرجمہوری کام صرف نوازشریف کررہے ہیں۔جمہوریت میں وزیراعظم عوام کو جوابدہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم اربوں روپے کی چوری میں پکڑا گیا،استعفیٰ دیا نہ احتساب۔وزیراعظم کرپٹ ہو تواوپر سے نیچے تک سار انظام کرپشن کرتا ہے۔وزیراعظم اگرکرپشن کرتا ہے تو تمام اداروں کو خراب کردیتا ہے۔ْ ادارے تباہ ہوں توملک کا مستقبل تاریک ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو اس کا نقصان حکومت کو ہوگا۔کوئی بھی رکاوٹ ہوئی تو پوری طاقت سے ہٹائیں گے۔اگر ہمیں گرفتار کیا گیا تو جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔کسی بھی قسم کی پکڑ دھکڑ غیر قانونی ہوگی۔اگر ہمیں احتجاج سے روکا گیا تو یہ مکمل غیرآئینی اور غیرقانونی ہوگا۔کارکن رکاوٹیں توڑ کر اسلام آباد پہنچیں گے۔2نومبرکو اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمران وہ منصوبے بناتے ہیں جن میں انکاکمیشن بنے۔سار ے پنجاب کے فنڈزکا55 فیصد لاہورمیں خرچ ہوجاتاہے۔جنوبی پنجاب کے لوگ ترقیاتی فنڈز مانگتے ہیں۔یہاں کاپیسہ ادھر ہی لگتا تو احساس محرومی نہ ہوتا۔جنوبی پنجاب کو 60ارب کی میٹرو بس کا تحفہ دیا۔میٹرو بس کے کمیشن سے ہی ہزاروں اسکول کھل سکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ڈسڑکٹ فنانس کمیشن کے ذریعے ضلع کاپیسہ ضلع پرہی لگایاجاتاہے۔جنوبی پنجاب میں کبھی بلدیاتی نمائندو ں کواختیار نہیں ملے۔جنوبی پنجاب کے لو گوں میں احساس محرومی بڑھتاجارہاہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے وکلاء کو ججز کیلئے منتخب نہیں کیا گیا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نوٹس لیں۔قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف کا ملتان آنے پرشانداراستقبال کیا گیا۔پارٹی کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔اس موقع پر کارکنوں نے گو نواز گو،،وزیراعظم عمران خان کے نعرے بھی لگائے۔عمران خان شاہ محمود قریشی کی گاڑی پرائیرپورٹ سے وکلاء کنونشن خطاب کیلئے روانہ ہوئے۔