خبرنامہ پاکستان

2005 زلزلہ؛ 11سال گزرنے کے بعد 2ہزارپروجیکٹس پرکام شروع نہ ہونیکاانکشاف

اسلام آباد:(آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن میں انکشاف ہواہے کہ زلزلہ 2005کے متاثرین کی بحالی کیلیے ملنے والی امداد ایرا کو براہ راست فراہم نہیں کی گئی۔ایراکے 14512 پروجیکٹس میں سے 10 ہزارپروجیکٹس مکمل اور 4512 پروجیکٹ ابھی مکمل نہیں ہوئے جبکہ فنڈزکی کمی کے باعث 2000 پروجیکٹس پر کام 11 سال گزرنے کے باوجودشروع ہی نہیں کیا جاسکا، کمیٹی نے اوگراترمیمی بل کوموخرجبکہ پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2015کی منظوری دیدی،کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمودکی صدارت میں ہوا۔وزیرمملکت پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمدنے بتایاکہ موجودہ وفاقی حکومت نے فاٹاکو 19 ارب روپے کاپیکیج دیاہے جبکہ جن علاقوں میں آپریشن مکمل ہو گیاہے وہاںمتاثرین قبائلی علاقہ جات کوواپس بجھوایا جارہا ہے ۔ان علاقوں میں ڈیولپمنٹ کا کام شروع کردیاہے جو وقت کے ساتھ جاری رہیگا، ایراکے ڈپٹی چیئرمین بریگیڈیئر ابوبکر نے بتایاکہ 2005 کے زلزلے میں بیرون ممالک سے ملنے والے امداد وعطیہ ایراکو نہیں ملیں بلکہ یہ تمام امدادوزارت خزانہ کوملیں جہاں سے ہمیں متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلیے فنڈز دیے گئے، متاثرہ علاقوں میں کل 14512پروجیکٹس میں سے 10 ہزارپروجیکٹس مکمل کرلیے گئے ہیں۔