خبرنامہ پاکستان

تین پاکستانی خواتین نے 5500 میٹر اونچی کوکسل چوٹی سر کرلی

اسلام آباد(ملت آن لائن)پاکستان کی تین خواتین کوہ پیماوؤں نے بطور ٹیم 5500میٹر اونچی کوکسل چوٹی کو سر کرکے پہلی نیشنل ویمن ایکسپیڈشن مکمل کرلی ہے۔

پہلی ویمن ایکسپیڈشن کا اصل ہدف سات کوہ پیماؤں کے ساتھ ’پاسو پیک ‘کو سر کرنا تھا لیکن اکثر کوہ پیما اسپانسرز نہ ہونے کی وجہ سے دستبردار ہوگئیں۔

کومل عزیر، سلطانہ امیرالدین اور سمانا رحیم پر مشتمل تین رکنی ٹیم ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی کی قیادت میں ایکسپیڈیشن پر روانہ ہوئیں اور سات ہزار دو سو چوراسی میٹر اونچی پاسو پیک کی جانب بڑھیں لیکن گلیشیئر میں گڑھے پڑجانے اور راستہ خراب ہونے کے سبب ٹیم چار ہزار نو سو میٹر سے آگے نہ جاسکی ۔

وہاں سے واپس روانگی پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اب شمشال میں 6008 میٹر بلند کوہ بروبر کو سر کیا جائے گا لیکن وہاں بھی اس ٹیم کے لیے ایک بری خبر منتظر تھی۔

مہم کے سربراہ مرزا علی نے جیو نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ ’اس چوٹی تک پہنچنا آسان تھا، اسی لیے ٹیم نے واپس نیچے جانے کی تیاری شروع کی اور اس کے لیے پورٹرز کو بھی بلایا گیا لیکن گلیشئر کے پگلھنے کی وجہ سے دریائے شمشال میں پانی کے تیز بہاؤ سے شمشال روڈ مکمل طور پر ٹوٹ چکا تھا اور راستے مکمل منقطع ہو گئے تھے۔‘

اس کے بعد متبادل آپشن پر خنجراب میں کوکسل پیک کو سر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور 6 اگست کو شروع ہونے والی مہم کو چار دن کی انتھک محنت کے بعد مکمل کرلیا گیا۔

مرزا علی کا کہنا ہے کہ پہاڑوں کے دشوار گزار راستوں پر پاکستانی خواتین کا حوصلہ قابل دید رہا۔