خبرنامہ پاکستان

مال روڈ پر دھرنا، انتطامیہ اور عوامی تحریک کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار

لاہور(ملت آن لائن)مال روڈ پر دھرنے کے معاملے پر پنجاب حکومت اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ دھرنے کی جگہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ھو سکا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے فریقین کے درمیان مال روڈ پر دھرنے کا معاملہ حل کرنے کے لیے 5 رکنی کمیٹی بنائی تھی جس میں ڈی سی لاہور،سی سی پی او ،ایڈووکیٹ جنرل ، تاجروں کے وکیل اور پی اے ٹی کے وکیل شامل تھے۔ کمیٹی کافی وقت گزرنے کے بعد بھی دھرنے کی جگہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کرسکی۔

ضلعی حکومت نے گورنمنٹ چوک سے استنبول چوک تک دہرنے کےلیے جگہ تجویز کی تھی جب کہ عوامی تحریک کا مذکورہ جگہ پر دھرنا دینے سے انکار کردیا ہے عوامی تحریک کا کہنا ہے کہ دھرنے کی جگہ تبدیل کرنے اور اس کے انتظامات میں کم از کم 36 گھنٹے درکار ہیں اس لیے ہمیں آج موجودہ جگہ پر ہی دھرنے کی اجازت دی جائے، جمعرات کو مقام تبدیل کرلیں گے۔

اس سے قبل لاہورہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس مامون الرشید نے پاکستان عوامی تحریک کے مال روڈ پردھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے دھرنا شرکا کی جانب سے ضلعی حکومت کو دھرنے کے لیے دی جانے والی درخواست اوراس کی تیاریوں کی تصاویرعدالت میں پیش کردی، انہوں نے کہا کہ دھرنے کے لیے رات درخواست دی گئی، دھرنا شرکا لا اینڈ آرڈر کی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

عدالت نے عوامی تحریک کے وکیل سے استفسارکیا کہ یہ دھرنا کہیں پاکستان عوامی تحریک کے امیدوارکی الیکشن مہم تو نہیں، دھرنا کتنے وقت کے لیے دیا جا رہا ہے، جس پرپی اے ٹی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ سیاسی دھرنا نہیں، اس میں ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا شامل ہیں، دھرنا دو، تین گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے، جس پر جسٹس مامون الرشید نے کہا کہ جناب آپ ایک وقت بتادیں۔

سماعت کے دوران عدالت نے فریقین کو ہدایت کی کہ مال روڈ کے تاجر، پاکستان عوامی تحریک اور ایڈووکیٹ جنرل معاملہ طے کریں کسی نتیجے پر پہنچ گئےتو ٹھیک ورنہ عدالت فیصلہ کرے گی۔