خبرنامہ پنجاب

اشفاق احمد کی برسی جمعہ کے روز منائی گئی

فیصل آباد۔(ملت آن لائن)پرائیڈ آف پرفارمنس، ستارہ امتیاز پانے والے اردو کے معروف افسانہ نگار ، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی برسی جمعہ کے روزانتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی ۔اس موقع پر مختلف شہروں میں خصوصی تعزیتی تقریبات ، ریفرنسز ، کانفرنسز ، سیمینارزاور دیگر تقریبات کا بھی انعقاد کیاگیاجن میں اشفاق احمد مر حوم کی اردو ادب کے حوالے سے طویل خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پرفیصل آباد سمیت بعض دیگر شہروں میں قرآن خوانی کی محافل بھی منعقد کی گئیں اور مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ اشفاق احمد 22اگست 1925ء کو مکستر ، فیروز پور بھارت میں پیدا ہوئے ۔لاہور سے ایم اے اردو کرنے کے علاوہ اٹلی ، فرانس اور نیو یار کی یونیورسٹیوں میں بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی ۔ ان کا شمار سعادت حسن منٹو اور کرشن چند کے بعد ادبی افق پر نمایاں رہنے والے افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک مشہور افسانے گڈریا سے غیر معمولی شہرت حاصل کی۔اس کے علاوہ بے شمار ٹی وی ڈرامے لکھے جن میں ایک محبت سو افسانے ، طوطا کہانی ، منچلے کا سودا ، اچے برج لاہور دے، کارواں سرائے ، قلعہ کہانی، حیرت کدہ، ننگے پاؤں قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے 1965ء میں ریڈیو پاکستان لاہور سے ایک فیچر پروگرام تلقین شاہ کے نام سے شروع کیا جو تقریباً تین دہائیوں سے زائد عوام میں بے حد مقبول رہا۔ان کا یہ پروگرام قوم کے دل کی آواز تھا۔وہ بیک وقت ڈرامہ نگار ، افسانہ نویس ، براڈ کاسٹر اور پنجاب کے شاعر تھے۔ان کے ٹیلی ویژن ڈرامے اپنا نقش ، اپنا ایک تاثر رکھتے تھے۔وہ بے پناہ مقرر اور معلم بھی تھے۔ان کی گفتگو سامعین کو مٹھی میں بند کر لیتی تھی۔ اشفاق احمد کو ان کی فنی خدمات کے صلہ میں 1979ء میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔