خبرنامہ پنجاب

اعتزازارب پتی، سراج الحق غریب سینیٹر؛ ڈارکوبیٹے نے11کروڑکا قرض حسنہ دیا

اسلام آباد:(آئی این پی) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے بعد اراکین سینیٹ کے گوشواروں کی تفصیلات بھی جاری کردیں جس کے تحت اعتزاز احسن ارب پتی اور سراج الحق غریب ترین سینیٹر نکلے جبکہ وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید کے پاس ذاتی گھر ہے اور نہ گاڑی۔ جاری کردہ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی8 کروڑ 94 لاکھ روپے سے زائد کے مالک ہیں۔ ان میں ہل ویو کنٹری کلب اسلام آباد میں 62 لاکھ کا کاروبار، 6 کروڑ 30 لاکھ روپے کی حکومتی سیکورٹیز، 14 لاکھ 80 ہزارروپے کی جیولری اور 26 لاکھ روپے کا فرنیچر شامل ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفورحیدری 14 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کے پاس ذاتی گاڑی نہیں، قلات میں 5 لاکھ روپے کا مکان، گوادر میں ڈیڑھ لاکھ روپے، بارہ کہو اسلام آباد میں 5 لاکھ روپے کے پلاٹ اور گھر کا ڈھائی لاکھ روپے کا فرنیچر ہے۔ قائد ایوان راجا ظفرالحق کے پاس 4 کروڑ 85 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں جن میں 2 کروڑ 10 لاکھ کا اسلام آباد میں گھر، 11 لاکھ کا ایک گھر، 35 لاکھ کی زرعی اراضی، ایک کروڑ 55 لاکھ کی ایک اور زرعی اراضی، ایک اور جگہ 50 لاکھ روپے کی زرعی اراضی، 7 لاکھ 90 ہزار مالیت کی 15 تولے اہلیہ کی جیولری، 30 ہزار نقدی، 14 لاکھ 67 ہزار537 روپے 49 پیسے کی بینک میں کیش اور ایک لاکھ 40 ہزار روپے کا فرنیچر ہے۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن امیر ترین سینیٹرز میں شامل ہیں جن کے اثاثون کی مالیت ایک ارب87 کروڑ روپے سے زائد ہے، اعتزاز احسن 11 کروڑ روپے سے زائد بینک بیلنس رکھتے ہیں، ان کی اپنی 38 کروڑ 43 لاکھ 61 ہزار روپے کی اراضی جبکہ 42 کروڑ 50 لاکھ روپے انکی اہلیہ کی اراضی ہے، 30 لاکھ روپے کی پجارو گاڑی اور ایک پرانی 1993 ماڈل کی 4 لاکھ روپے کی پجارو ہے، بینک میں ان کی 10 لاکھ اور ان کی اہلیہ کی 50 لاکھ کی کیش ہے۔ ان کی اہلیہ کے پاس 50 لاکھ روپے کے پے آرڈر ہیں، ان کا اپنا 45 لاکھ روپے اور ان کی بیگم کا 35 لاکھ روپے کا فرنیچر ہے، 8 کروڑ کے ٹرانسفر ایبل اثاثے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ بشری اعتزاز ایک کروڑ 5 لاکھ روپے مالیت کے 2 گیس کمپنیوں کے شیئرز کی مالکن ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثوں کی مالیت 68 کروڑ روپے سے زائد ہے، ان کی بیرون ملک کوئی جائیداد ہے نہ ہی کاروبار، اسحاق ڈار کو ان کے بیٹے نے 11 کروڑ 59 لاکھ روپے قرض حسنہ بھی دیا، لاہو ر میں ساڑھے 4 کروڑ روپے کا گھر، اپنی اور اہلیہ کی مشترکہ ایک کروڑ 45 لاکھ روپے کی اسلام آباد میں 6 ایکڑ اراضی، اسٹاک مارکیٹ میں 10 لاکھ 61 ہزار روپے کے اپنے اور ایک لاکھ 83 ہزار کے انکی اہلیہ کے شیئرز ہیں، 40 لاکھ کی لینڈ کروزر، 7 لاکھ کی ٹیوٹا کرولا کار، 80 لاکھ کی مرسڈیز اور ڈیڑھ کروڑ کی لینڈ کروزر ہے، اس کے علاہ ان کے پاس 15 لاکھ کی جیولری اور ان کی اہلیہ کی ایک لاکھ 30 ہزار کی جیولری ہے، ایک کروڑ 41 لاکھ کے پرائز بانڈز، بنک میں 13 کروڑ 66 لاکھ 48 ہزار روپے کی کیش اور 6 لاکھ روپے کا فرنیچرہے۔ اسحا ق ڈار نے سال 2015 میں 39 لاکھ کا ٹیکس دیا جبکہ ان کے زیر استعمال 4 گاڑیوں کی مالیت بھی پونے تین کروڑ روپے بنتی ہے۔ وزیراطلاعات پرویزرشید کے اثاثوں کی مالیت 2 لاکھ 32 ہزار 890 روپے ہے، ان کے پاس 82 ہزار 890 روپے نقد اور ایک لاکھ 50 ہزار 843 روپے بینک میں ہیں جبکہ ان کی دو بیٹیوں کے نام 13 لاکھ کے اثاثے ہیں، وزیر اطلاعات کا نہ تو ذاتی گھر ہے اور نہ کوئی گاڑی۔ سینیٹر مشاہد حسین سید کے اثاثوں کی مالیت 5 کروڑ روپے سے زائد ہے جن میں ساڑھے5 سو کتابیں بھی شامل ہیں، مشاہد حسین کے پاس50 لاکھ کی اراضی ہے جو ان کے دو بھائیوں کیساتھ شراکت داری میں ورثے میں ملی ہے، اہلیہ کے نام 70 لاکھ روپے مالیت کی20 کینال زرعی اراضی ہے، اس کے علاوہ 4 کروڑ روپے کا گھر ہے جو ان کی اہلیہ اور دو بہنوں کیساتھ مشترکہ ملکیتی ہے، 13 لاکھ مالیت کی 2 کاریں، اہلیہ کا 2 لاکھ روپے کی 40 گرام جیولری، ایک لاکھ 90 ہزار روپے کیش، ایک اکاونٹ میں 4 لاکھ 39 ہزار روپے، ایک اکائونٹ میں8 لاکھ 29 ہزار روپے جبکہ ایک اکائونٹ میں 5 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں۔ سابق وزیرداخلہ رحمن ملک کی 33 کروڑ روپے کی بیرون ملک جائیداد ہے اور پاکستان میں ان کے زیر استعمال ایک بی ایم ڈبلیوگاڑی بھی ہے۔ مشاہد اللہ خان کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ 39 لاکھ روپے سے زائد ہے، ان میں ایف سولہ میں ایک چھ اسکوائر کا 30 لاکھ مالیت کا پلاٹ، ایف سولہ میں ہی 5 سو اسکوائر کا 30 لاکھ مالیت کا ایک اور پلاٹ، سی ڈی اے کی پارک انکلیو اسکیم میں 46 لاکھ 75 ہزار روپے مالیت کا ایک پلاٹ، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ میں 95 ہزار روپے کی سرمایہ کاری، 9 لاکھ 10 ہزار کی جیولری، بینک میں 16 لاکھ 36 ہزار اور 8 لاکھ 49 ہزار 554 روپے اور 80 ہزار روپے کی نقدی ہے، اس کے علاوہ 5 لاکھ روپے کا فرنیچر ہے۔ بابر اعوان کے اثاثوں کی مالیت 29 کروڑ روپے ہے۔ ان کے پاس لاہور میں 6 لاکھ 20 ہزار روپے کے 2 اپارٹمنٹ، اسلام آباد میں 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کا گھر، لاہور میں 30 لاکھ روپے کا گھر، اسلام آباد میں7 کروڑ کا گھر، آغوش سوسائٹی میں 2 لاکھ کا پلاٹ، بابر اعوان لاء کمپنی میں 25 لاکھ 98 ہزار روپے، 99 لاکھ 50 ہزار مالیت کی 5 گاڑیاں، 10 کروڑ 28 لاکھ روپے کے پرائز بانڈز اور 79 لاکھ 67 ہزار روپے بینک میں کیش ہے جبکہ 25 لاکھ روپے کیش ڈپازٹ اور دیگر اثاثے ہیں۔ جے یو آئی (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود 21 کروڑ روپے کے مالک ہیں۔ خوش بخت شجاعت کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ روپے سے زائد ہے، کلفٹن کراچی میں 4 لاکھ روپے کا فلیٹ، کڈز یونیورسٹی میں 12 لاکھ روپے کا کاروبار، ایک لاکھ روپے کی جیولری، 57 لاکھ روپے کی بینک میں کیش ہے۔ شیری رحمن 5 کروڑ 44 لاکھ، طاہر مشہدی ساڑھے 4 کروڑ کے مالک ہیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سب سے غریب سینیٹر نکلے، گوشواروں میں انھوں نے 10 لاکھ 74 ہزار کی جائیداد ظاہر کی، ان کے پاس نہ تو کوئی ذاتی گاڑی ہے اور نہ ہی کوئی زیورات، ان کے پاس صرف10 لاکھ 23 ہزارکے قریب بینکوں میں کیش ہے۔ پیپلزپارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو نے اثاثوں کی حیران کن مالیت ظاہر کی ہے جن کے مطابق20 تولہ سونا کی مالیت صرف4 لاکھ رو پے ظاہر کی، ٹھٹھہ میں307 ایکڑ اراضی کی مالیت صرف 20 لاکھ بتائی توکلفٹن کراچی میں واقع دکان کی قیمت چار لاکھ48 ہزار ظاہر کی۔ سینیٹر اعظم خان سواتی کے کل اثاثوں کی مالیت 83 کروڑ 42 لاکھ سے زیادہ ہیں۔