خبرنامہ پنجاب

اورنج ٹرین کا 56فیصد سے زائد تعمیراتی کام مکمل

لاہور (ملت + آئی این پی) اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کا 56فیصد سے زائد تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا ہے ‘ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکج ون کا سب سے زیادہ 70فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ۔ زمین سے40 فٹ بلندٹرین کے ٹریک کی تعمیر کے لئے 207یو ٹب گرڈرز پری کاسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ 158لانچ بھی کر دیئے گئے جن کے نتیجے میں ٹریک کی شکل واضح ہونا شروع ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز یہ تفصیلات کمشنر لاہور عبد اللہ سنبل کی زیر صدارت سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی گئیں۔ ہفتہ وار اجلاس اورنج لائن منصوبے پر جاری کام کی رفتار اور معیار کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہوا ۔ جنرل منیجر نیسپاک سلمان حفیظ نے اجلاس کو بتایا کہ میکلوڈ روڈ چوک سے چوبرجی تک منصوبے کے 1.7کلومیٹر طویل حصے میں حکم امتناعی سے باہر واقع جگہوں پر بھی تیزی سے کام کیا جا رہا ہے ‘انار کلی سٹیشن کے تعمیراتی کام کے علاوہ ٹنل کی بورنگ بھی جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حاجی کیمپ نکلسن روڈ سے براستہ لکشمی چوک ‘ چوبرجی اور شام نگر دریائے راوی تک 13کلومیٹر طویل برساتی ڈرین کی تعمیر کا منصوبہ دو ارب40کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا ۔ نئی ڈرین کا ڈیزائن تیار کرنے کے لئے یو ٹیلٹی سروسز اور دیگر متعلقہ محکموں کے ماہرین ہفتے کے روز روٹ کا سروے کریں گے جن کی مشاورت سے ڈرین کے ڈیز ائن کو حتمی شکل دی جائے گی ۔پیکیج ون کے 11بالائے زمین سٹیشنوں کا تعمیراتی کا م تیزی سے جاری ہے ‘ ان سٹیشنوں کے پائلز‘ پائل کیپس اور پیئرز تعمیر کئے جا چکے ہیں ‘ الیکٹریکل و مکینکل ورکس کے لئے چار سٹیشن دسمبر جبکہ سات جنوری میں سی آر نورنکو کے حوالے کر دئیے جائیں گے ۔اجلاس میں ایم پی اے چودھری شہباز ‘چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید‘ چیف انجینئر ٹیپا سیف الرحمن اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ‘ نیسپاک‘ لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نگ نسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔