خبرنامہ پنجاب

بائیو گیس پلانٹ سے نکلنے والی اعلیٰ معیارکی نامیاتی کھاد ’’بائیوسلری‘‘ کے استعمال سے فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں30 فیصد تک اضافہ اور کیمیائی کھادوں کے اخراجات میں 50 فیصد تک بچت ہوگی، ماہرین زراعت

فیصل آباد ۔(ملت آن لائن) بائیو گیس پلانٹ سے نکلنے والی اعلیٰ معیار کی نامیاتی کھاد ’’بائیوسلری‘‘کے استعمال سے فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں30 فیصد تک اضافہ اور کیمیائی کھادوں کے اخراجات میں 50 فیصد تک بچت ہوگی کیونکہ بائیو سلری سے مرادگوبر اور پانی کا وہ مکسچر ہے جو بائیو گیس بننے کے بائیو گیس پلانٹ سے گزر کر خارج ہوتا ہے ۔ماہرین زراعت نے بتایاکہ زرعی سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ بائیو سلری کو بطور نامیاتی کھاد استعمال کرکے زمین کی زرخیزی اور فصلوں کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے بتایاکہ تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ25 مکعب میٹر بائیو گیس پلانٹ سے سالانہ 9780کلوگرام بائیو سلری حاصل ہوتی ہے جس میں 76کلوگرام نائٹروجن ، 96کلوگرام فاسفورس ،107کلوگرام پوٹاشیم، 37کلوگرام آئرن، 5کلو گرام میگنیز ، 1437گرام زنک اور 469گرام تانبا کے علاوہ دوسرے اجزائے صغیرہ بھی قلیل مقدار پائے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ بائیو گیس پلانٹ کو پختہ نالی کے ذریعے پانی کے کھال سے ملا کر بائیو سلری کو فصلوں میں استعمال کرنے سے پودوں کو اس میں موجود نامیاتی اجزاء براہ راست حاصل ہوجاتے ہیں جس سے ان کی بڑھوتری میں اضافہ ہوجاتاہے اور مختلف فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں 30 فیصد تک اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بائیو سلری کے مسلسل استعمال سے زمینوں میں پانی رکھنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے اور ان کی ذرخیزی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گوبر کی بجائے بائیو سلری کے استعمال سے فصلوں میں نقصان دہ جڑی بوٹیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔مزید برآں پودوں میں گرمی اورزیادہ درجہ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت بڑھنے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت میں بھی نمایا ں اضافہ ہوجاتا ہے۔