خبرنامہ پنجاب

تین روز بعد بھی خاتون کی پراسرار موت کا معمہ حل نہیں ہوسک

لاہور: (ملت+اے پی پی) تین روز گزر گئے ، لاہور پولیس چنبہ ہاؤس میں خاتون کی پراسرار موت کا معمہ حل نہ کرسکی ، موبائل ڈیٹا چیک ہوسکا نہ سی سی ٹی وی فوٹیج ، بااثر افراد تفتیش کا رخ موڑنے کے لئے اثر دکھانے لگے ۔ سمیعہ چلی گئی سوالات باقی رہ گئے ۔ پولیس کی ٹامک ٹوئیوں کی وجہ سے معمہ حل ہوا نہ معاملہ آگے بڑھا ۔ چنبہ ہاؤس کے ریکارڈ پر قبضہ کر لیا گیا ، ملازمین سے پوچھ گچھ کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کر لیا گیا ۔ موبائل ڈیٹا بھی مل گیا لیکن عقدہ نہ کھل سکا ، مرنے والی منوں مٹی تلے جا سوئی لیکن تفتیش کی گاڑی وہیں کی وہیں رہی ۔ کیا ہوا اور کیوں ؟ سوالات بھی جوں کے توں ، سب سے اہم یہ کہ جب لاش ملی منہ سے جھاگ بہہ رہی تھی ، وجہ کیا تھی؟؟؟ پولیس نے اس اہم ترین نکتے پر طرف توجہ کیوں نہ دی ؟ ایم این اے کی جانب سے سمیعہ کو کمرہ دینے کی سفارش کا بھید کھل چکا ، اشرف چودھری کے خاتون سے قریبی تعلقات بھی ثابت ہوچکے ۔ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق موت کی وجہ نشے کی زیادتی یا زہریلی چیز تھی ، سوال یہ ہے کہ منشیات چنبہ ہاؤس کیسے پہنچی؟ اگر موت زہریلی چیز پینے سے ہوئی تو کسی ڈاکٹر سے تفصیلات لی گئیں ؟ کیس جتنا پراسرار ہے سوالات کا اتنا ہی بڑا انبار جبکہ پولیس کو ہے فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے ۔ دوسری جانب بااثر افراد بھی تفتیش کا رخ موڑنے کے لیے اثر دکھانے لگے ۔ ایسے میں کیا پولیس اصل محرکات تک پہنچ سکے گی؟؟؟ اور کیا موت کی اصل وجہ سامنے آسکے گی ؟