خبرنامہ پنجاب

حکومت کو پریشان کیا جا رہا ہے: رانا

لاہور: (ملت+اے پی پی) پنجاب کے وزیر قانون ثناء اللہ کہتے ہیں فوجی عدالتوں پر تحفظات کو ٹارگٹ کر کے حکومت کو پریشان کیا جارہا ہے۔ حکومت نے جواب طلب نہیں کیا۔ فوجی عدالتوں کے مخالف نہیں انہوں نے ڈلیور کیا لیکن سول سسٹم بھی ٹھیک ہونا چاہیے۔ پنجاب میں انسداد دہشت گردی کیلئے ڈرافٹ تیار ہے۔ اس سے پہلے جمعرات کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جب سنٹرل کمانڈ ہیڈ کوارٹرز کھاریاں گئے تو فوجی افسران نے فوجی عدالتوں سے متعلق رانا ثناء اللہ کے بیانات اور ڈان لیکس کی تحقیقات نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے جواب میں کہا کہ پاک فوج ایک عظیم ادارہ ہے اس کی ساکھ اور عزت کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔ رانا ثناءاللہ ماضی میں فوجی عدالتوں کے حوالے سے کئی بار بیانات تبدیل کر چکے ہیں۔ چند روز پہلے موقف اختیار کیا کہ فوجی عدالتیں توقعات پر پورا نہیں اتریں۔ اس بیان کے صرف ایک دن بعد وزیر مملکت مریم اورنگ زیب نے اپنے ردعمل میں کہا کہ رانا ثناء اللہ کا فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق بیان مکمل لاعلمی کی بنیاد پر ہے۔ فوجی عدالتوں نے آئین کے مطابق دی گئی ذمہ داریاں بخوبی انجام دی ہیں۔ ابھی رانا ثناء کے اپنے بیان کی گونج کم نہیں ہوئی تھی کہ اگلے ہی روز موقف بدل دیا اور کہنے لگے فوجی عدالتیں تو اچھا کام کر رہی ہیں۔ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع پر مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی کو بھی تحفظات ہیں جنہیں دور کرنے کیلئے اسحاق ڈار اور دیگر وزرا کو سیاسی قوتوں سے رابطوں کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے سترہ جنوری کے اجلاس سے پہلے اتفاق رائے ہو جائے۔