خبرنامہ پنجاب

ریلوے میں اربوں کی کرپشن کا انکشاف

لاہور: (ملت+اے پی پی) پاکستان ریلوے کے شعبہ سگنل میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف سامنے آیاہے ۔اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود 160 انجنوں میں آن بورڈ سسٹم نہ لگ سکا جبکہ 7 مختلف ریلوے سٹیشنوں پر لگنے والے ڈیزل جنریٹر سیٹ بھی معیاری نہیں ہیں جس پر چیف سگنل انجینئر نے مذکورہ کمپنی کو لیٹر جاری کر دیا۔اسی طرح سگنلنگ سسٹم کیلئے خریدے گئے یوپی ایس فرانس کے بجائے چین سے خریدے جانے کا انکشاف ہواہے ۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے نے شعبہ سگنل میں کرپشن کی شکایت ملنے پر اعلیٰ افسروں پر مشتمل4رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی جس میں چیف انجینئر ریلوے اوپن لائن بشارت وحید،چیف مارکیٹنگ حمید رازی، چیف انجینئر سگنل عطااللہ اور ایف اینڈ سی او شامل ہیں جو20روز میں اپنی انکوائری مکمل کر کے رپورٹ دیں گے اورالزام ثابت ہونے پرذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائیگی۔ ریلوے حکام نے ٹرینوں کے حادثات کی روک تمام اور ٹرین سیفٹی کیلئے لودھراں شاہدرہ اور31ریلوے سٹیشنوں پر کمپیوٹرائزڈ بیس انٹر لاکنگ اور آٹو میٹک ٹرین پروٹیکشن سسٹم لگانا تھا۔ ایک کمپنی کیساتھ یہ معاہدہ مئی2010 میں ہوااورمذکورہ پراجیکٹ مئی2013میں مکمل کیا جانا تھا۔اس وقت بنائے گئے پی سی ون کے تحت منصوبے پر آنے والی لاگت کا تخمینہ10.72ارب روپے لگا یا گیا جسکے تحت ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے انجنوں میں آٹو میٹک ٹرین پروٹیکشن سسٹم (آن بورڈسسٹم) لگانا تھا وہ ایک بھی انجن میں نہیں لگ سکاجسکی وجہ سے پراجیکٹ میں اربوں روپے کااضافہ ہو گیا۔ آٹو میٹک ٹرین پروٹیکشن سسٹم کے مٹیریل کی تنصیب اسلئے نہیں ہو سکی کیونکہ سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر ری سگنلنگ نے سامان شرط معاہدہ کے مطابق نہیں خریدا۔ سگنلنگ کیلئے یو پی ایس فرانس کے بجائے چین سے خریدے گئے جو سافٹ وئیر سے میچ نہیں کرتے ۔دوسرے میٹریل میں ڈیزل جنریٹر سیٹ،سسٹم انجینئرنگ اور31 ریلوے سٹیشنوں کا ڈیزائن ہونا تھا۔ چیف انجینئر سگنل نے پیراں غائباہ، ریاض آباد، ملتان ،شیر شاہ، شجاع آباد، لودھراں اور گلہ والی ریلوے سٹیشن پر لگنے والے ڈیزل جنریٹر سیٹ سے متعلق کہاوہ شرط معاہدہ کے مطابق نہیں۔ چیئر پرسن ریلوے مسز پروین آغا کو ریلوے کے ایک افسر کی جانب سے شعبہ سگنل میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے شکایت کی گئی جس پر انہوں نے ایکشن لیتے ہوئے ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے انفرا سٹرکچر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر سے معلومات لیں اور تحقیقات کیلئے شیرازنامی افسر کو فوکل پرسن مقرر کیا۔انہوں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر ری سگنلنگ عطااللہ سے ملاقات کی اور ریکارڈ چیک کیاتوانہوں نے بتایااربوں ورپے کا ایسا سامان لیا گیا جو شرط معاہدہ سے ہٹ کر ہے ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے جاویدا نور کا کہنا تھا شعبہ سگنل سے متعلق جو شکایت ملی اسکی تحقیقات کیلئے اعلی افسروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔الزام ثابت ہونے پر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔