خبرنامہ پنجاب

زبانی نکاح کے ایجاب وقبول کی شرعی حیثیت کا جائزہ لیا جائے گا: ہائیکورٹ

لاہور: (ملت+اے پی پی) لاہور ہائیکورٹ نے شادی کا جھانسا دے کر خاتون سے زیادتی کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ عدالت زبانی نکاح اور نکاح خواں کے بغیر ایجاب و قبول کی شرعی حیثیت کا جائزہ لے گی جبکہ زبانی نکاح کے معاملہ پر فریقین کے وکلا کو دلائل کیلئے طلب کر لیا۔ گزشتہ روز جسٹس چودھری عبدالعزیز نے مزید ریمارکس دیے کہ پیسے کے بل بوتے پر بچیوں کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے ملزم کی جانب سے مالی حیثیت سے متعلق غلط بیانی کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آئی فون، ذاتی گاڑی اور مہنگی گھڑی استعمال کر کے کسی کی بیٹی کے مستقبل سے کیوں کھیل رہے ہو؟ اپنی بیوی کے تحفظ کیلئے اس کے نام کوئی جائیداد نہیں لگا سکتے تو عدالت اس کے جذبات سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتی درخواست گزار ملزم عماد رضا کے وکیل رانا ضیاء عبدالرحمن نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے رابعہ نامی لڑکی سے نکاح کیا تھا۔ دوسری شادی کرنی چاہی تو پہلی بیوی رابعہ نے اپنا نکاح تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے زیادتی کا بے بنیاد مقدمہ درج کروا دیا۔ رابعہ کے وکیل شہزاد وڑائچ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم نے شادی کا جھانسا دے کر 2 سال تک زیادتی کی اور اب کسی اور لڑکی سے شادی کر چکا ہے۔ کمرہ عدالت میں موجود ملزم نے کہا کہ ایجاب و قبول کے ذریعے نکاح کیا تھا، اب اپنی پہلی بیوی رابعہ کو بھی ساتھ رکھنا چاہتا ہوں۔