خبرنامہ پنجاب

زینب کے قاتل عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست خارج

زینب کے قاتل

زینب کے قاتل عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست خارج

لاہور:(ملت آن لائن) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ میں قصور کی کمسن زینب کے قاتل عمران کی سرعام پھانسی کے لیے دائر کی جانے والی درخواست خارج کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق قصور کی 7 سالہ ننھی زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس صداقت علی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست کو قبل از وقت قرار دے کر نمٹا دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ابھی مجرم کے پاس اپیل کے 3 فورم موجود ہیں۔ مجرم کی اپیلیں مسترد ہونے تک پھانسی کے حکم پر عملدر آمد نہیں ہوسکتا۔ مذکورہ درخواست چند روز قبل پاکستان عوامی تحریک کے رہنما اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ کمسن بچیوں کے قتل سے ملک میں خوف و ہراس پھیلا۔ عدالت نے مجرم کو 4 بار پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت حکومت مجرم کو سرعام پھانسی دے سکتی ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ سرعام پھانسی کے لیے حکومت کو قانون میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔ عدالت مجرم کو اسی جگہ پھانسی کا حکم دے جہاں سے زینب کی لاش ملی تھی۔ یاد رہے کہ قصور کے رہائشی عمران نے زینب سمیت 8 بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کا اعتراف کیا تھا۔ 17 فروری کو سپریم کورٹ نے ملزم عمران کو 4 بار سزائے موت اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔