خبرنامہ پنجاب

سرزمین حرمین شریفین کیخلاف سازشیں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں: حافظ سعید

لاہور(ملت + آئی این پی) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سرزمین حرمین شریفین کیخلاف سازشیں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ جیسے انتہاپسند کے امریکی صدر بننے کے بعد حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔بیت اللہ اور مسجد نبوی کے تحفظ کیلئے مسلم ملکوں کو باہم متحد ہونا ہوگا۔ 13نومبر کو مال روڈ پر بڑی تحفظ حرمین شریفین کانفرنس ہو گی۔ ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین خطاب کریں گے۔بیرونی قوتیں مسلمانوں کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا کر کے اپنی دہشت گردی کے راستے ہموار کر رہی ہیں۔ اسلام ظلم وجبر نہیں امن و سلامتی کا دین ہے۔ لاکھوں مسلمانوں کے قتل کی سزادینے کیلئے اللہ نے ٹرمپ کو امریکیوں پر مسلط کر دیا۔جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ حرمین شریفین کا تحفظ بہت اہم مسئلہ ہے۔ اس وقت مسلمانوں کے دینی مرکز سعودی عرب کیخلاف سازشیں عروج پر ہیں اور چاروں اطراف سے اس کا گھیراؤ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ حوثی باغیوں کی طرف سے مکہ مکرمہ پر میزائل داغ کر بیت اللہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ مسلم ملکوں کی طرف سے ان ناپاک جسارت پر شدید ردعمل کا اظہا رہونا چاہیے تھا لیکن افسوسناک بات ہے کہ ایسی صورتحال دیکھنے میں نہیں آرہی۔حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے عوامی سطح پر رائے عامہ ہموار کریں گے۔ اس سلسلہ میں مال روڈ پر ہونے والی کانفرنس پہلا عوامی پروگرام ہے۔ دیگر شہروں میں تحفظ حرمین شریفین کانفرنسوں کاانعقادکیا جائے گا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ بیرونی قوتوں کا مسلمانوں کیخلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈا جھوٹ پر مبنی ہے۔دہشت گردی اور تخریب کاری کی آگ وہ خود بھڑکا رہے ہیں اور الزامات مسلمانوں پر لگائے جاتے ہیں۔امریکہ نے اسامہ کا نام لیکر افغانستان میں سات لاکھ مسلمانوں کا قتل کیا۔ اسی طرح عراق میں صدام حسین کیخلاف کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی کاپروپیگنڈا کر کے دس لاکھ سے زائد عراقی مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا لیکن کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں ہے کہ یہ الزامات کس عدالت میں ثابت ہوئے اور تم ناحق اتنا خون کیوں بہا رہے ہو؟ہم پوچھتے ہیں کہ کیا ایک شخص کا نام لیکر لاکھوں مسلمانوں کا قتل کرنایہ دہشت گردی نہیں ہے؟حقیقت یہ ہے کہ بیرونی قوتوں کی جانب سے صرف میڈیا پر بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا کر کے مسلم ملکوں میں اپنے مذموم ایجنڈے پروان چڑھانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب تک بھارت کشمیر پرسے غاصبانہ قبضہ ختم اور کشمیریوں کی نسل کشی بند نہیں کرتا‘ اس کے ساتھ آلو پیاز کی تجارت کے سب سلسلے ختم ہونے چاہئیں۔اب تک بھارت سے جس قدر بھی تجارت ہو ئی ہے پاکستان کو ہر سال کروڑوں ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں کا ارتکا ب کر کے ہماری تجارت بہتر نہیں ہو سکتی۔ اہل اقتدار کو قرآن و سنت کی روشنی میں اپنی سیاسی و معاشی پالیسیاں ترتیب دینا ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔دنیا سے ظلم و دہشت گردی کا خاتمہ صرف مسلمان ہی کر سکتے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمان جب بھی طاقت و قوت میں رہے غیر مسلموں کی بھی عزتیں اور جان و مال محفوظ رہے۔ طارق بن زیادمظلوم عیسائیوں کو ان کے بادشاہوں کے ظلم و ستم سے نجات دلانے کیلئے اندلس کے ساحل پر اترے۔انہوں نے ظلم اور قتل و غارت گری کرنے والے بادشاہوں کو تو زنجیروں میں جکڑالیکن ان کے لشکر میں شامل مسلمانوں نے کسی عام عیسائی کونقصان نہیں پہنچایا اور نہ ہی انہیں تلوار کے زورپر مسلمان بنانے کی کوشش کی۔اسی طرح محمد بن قاسم،غوری ا ورغزنوی کے دور میں بھی اسلامی اخلاق کا اعلیٰ نمونہ پیش کیا گیاجبکہ دوسری طرف عیسائی جب سپین اور ہسپتانیہ میں آئے تو نہ صرف مسلمانوں کو زبردستی عیسائی مذہب اختیار کرنے پر مجبور کیا گیابلکہ ان کی عزتوں سے کھلواڑکرتے ہوئے بربریت کی انتہا کی گئی اور بدترین قتل عام کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ڈولڈ ٹرمپ کے جیتنے پرامریکہ میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور مختلف ریاستیں امریکہ سے علیحدگی کے مطالبے کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حالیہ الیکشن سے ثابت ہوگیا ہے کہ امریکی جو خود کو بہت علم والے سمجھتے تھے اور دنیا پر اپنے لبرل ہونے کے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے تھے‘ وہ سب خاک میں مل گئے ہیں اورجذباتیت و نسل پرستی جیت گئی ہے۔