خبرنامہ پنجاب

شیخوپورہ میں شالیمار ایکسپریس اور آئل ٹینکر میں تصادم، 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی

شیخوپورہ (ملت + آئی این پی) لاہور سے کراچی جانے والی نائٹ کوچ ایکسپریس شیخوپورہ کے علاقہ نبی پورہ ڈیرہ خورشید کے قریب آئل ٹینکر سے ٹکراگئی جس کے نتیجہ میں ٹرین کی پانچ بوگیوں میں آگ بھڑک اٹھی جو دیکھتے ہی دیکھتے شعلوں کی شکل اختیارکرگئی ،لگنے والی آگ نے قرب وجوار میں لگے ہوئے درختوں کو بھی اپنی لیپٹ میں لیا ،ٹرین حادثہ کے نتیجہ میں ریلوئے کے دو افراد جاں بحق جبکہ16مسافر شدید زخمی ہوگئے ،ٹریفک حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیوفائرٹینڈرز جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جنہوں نے پانچ گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا ، بدقسمت ٹرین لاہور سے کراچی کی جانب رواں دواں تھی کہ شیخوپورہ کے علاقہ نبی پورہ ڈیرہ خورشید کے قریب پھاٹک سے تیزرفتاری سے گزرنے والے آئل ٹینکر سے جاٹکرائی جسکے نتیجہ میں16مسافروں صادق ،راؤ لیاقت علی،ظہیر احمد،محمد نواز، فیضان ،مبشر نوید ،احمد گیلانی ،وقار ،مظہر عباس ،عاطف علی ،سمیرا بی بی اور پانچ نامعلوم افراد میں سے دو مسافرجھلس کر زخمی ہوگئے جن کو ڈسٹرکٹ ہسپتال شیخوپورہ کے ایمرجنسی میں منتقل کردیا گیا جہاں پر معمولی زخمیوں کوطبی امداد دینے کے بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا جبکہ دو شدید زخمیوں کو لاہور کے ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جہاں پران کی حالت خطرئے میں بیان کی جاتی ہے ،ٹریفک حادثہ کے حوالہ سے مختلف حقائق منظر عام پر دیکھنے میں آئے ہیں ۔بعض عینی شاہدین کے مطابق جنڈیالہ روڈ کی سٹرک کا چند فرلانگ کاحصہ انتہائی بدحالی کا شکار ہے جہاں پر ہیوی لوڈر گاڑیاں اکثر پھنس جاتی ہیں ۔پہلے بھی دوبسوں اور لوڈر گاڑیوں کے یہاں پھنسنے کے حوالہ سے بھی عینی شاہدین نے حقائق سے آگاہ کیاجبکہ ٹرین اور آئل ٹینکر کا یہ افسوسناک واقعہ ریلوئے اہلکاروں کی غفلت اور سڑک کی بدحالی کے باعث رونما ہوا ہے ،افسوسناک ٹرین حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو1122ایف آئی ایف ،ایدھی وویلفئیر،فائر برئگیڈ عملہ جائے حادثہ پرپہنچ گئے جبکہ ضلعی انتظامیہ میں سب سے پہلے کمشنر ارقم طارق ،ڈی پی او شیخوپورہ اور اسکے بعد ریلوئے کے اعلیٰ حکام میں سے اسٹنٹ انجنیئر ریلوئے ملک شبیر دیگر ریلوئے اہلکاروں کے ہمراہ جائے حادثہ پر پہنچے ۔پانچ سے چھ بوگیوں میں لگنے والی آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرتے رہے ،آئل سے لگنے والی آگ کو ریسکیواہلکار پانی سے بجھانے کی ناکام کوشش کرتے رہے ،ذرائع کے مطابق ضلع شیخوپورہ ریسکیو،مریدکے ریسکیو اور لاہور کے فائر ٹینڈرز جن کی تعداد11تھی جبکہ مجموعی طور پر 50کے قریب ریسکیواہلکاروں نے اس آپریشن میں حصہ لیا ۔پانچ گھنٹے کی طویل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو تو پالیا گیا لیکن کولنگ کے عمل صبح 11بجے تک جاری رہا ۔اس دوران ریلوئے اہلکاروں کے200سے زائد اہلکار مذکورہ ریلوئے ٹریک کو فعل کرنے میں سرتوڑ کوشش کرتے رہے ،نائٹ کوچ کی پانچ بوگیاں جل کر خاکستر ہوگئی جبکہ ان بوگیوں میں رکھاگیا قیمتی قالین اوردیگر سامان بھی راکھ کا ڈھیر ہوکررہ گیا،میڈیا پر خبرنشرہونے کے وزیر ریلوئے خواجہ سعد رفیق کے نوٹس لینے کے بعد ریلوئے انتظامیہ حرکت میں آگئی جنہوں نے امدادی ٹرین فاٹی فور جس کو نجی ٹرین بھی کہاجاتا ہے کے ذر یعیچند رہ جانے والے مسافروں کو لاہور منتقل کردیا ہے ،ریلوئے انتظامیہ کے مطابق ٹرین کے حادثہ میں ڈرائیور محمد لطیف اور فائرمین عبدالحمیدجاں بحق ہوگئے جن کی مالی امداد کا اعلان ریلوے کے وزیر خواجہ سعد رفیق نے کرنے کے ساتھ ہلاک ہونے والے دونوں اہلکاروں کے ایک ایک بچے کو نوکری دینے کا بھی اعلان کردیا تھا ،رات بھر ٹرین کے مسافروں کو انتظامیہ کی جانب سے بھیجی جانے والی ریلیف ٹرین کے ذر یعے لاہور منتقل کیا گیا جبکہ چند مسافر اپنی مدد آپ کے تحت بھی لاہور ریلوئے اسٹیشن پر پہنچ گئے ،ذرائع کے مطابق ایک بجے کے قریب ریلوئے ٹریک کو کلیئر کردیا گیا ہے جلنے والی ٹرین کا انجن نمبر6406بیان کیاگیا ۔