خبرنامہ پنجاب

عدالت نے وفاقی حکومت کو 10نومبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا

لاہور(ملت + آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں قائم ڈویژن بنچ نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے طریقہ کار کے خلاف دائر درخواستوں پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔تفصیلات کے مطابق یہ درخواستیں صابر شاہ،لیلیٰ بی بی وغیرہ نے دائر کررکھی ہیں جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں سزائیں دیتے ہوئے ملزمان کو حق سماعت کا موقع فراہم نہیں کیاجاتافوجی عدالتوں میں یکطرفہ کارروائی عمل میں لانا اوروکیل کی خدمات حاصل کرنے کا موقع نہ فراہم کرنا غیر آئینی ہے ،فرد جرم عائد کئے بغیر براہ راست سزائیں نہیں سنائی جاسکتیں،فوجی عدالتوں میں کارروائی کا طریقہ کار آئین کے آرٹیکل 10(اے )کی سنگین خلاف ورزی ہے۔اس آرٹیکل کے تحت تمام شہریوں کو شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے انہوں نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت کسی بھی ملزم کو شفاف ٹرائل کا موقع فراہم کئے بغیر سزانہیں سنائی جا سکتی ،درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے طریقہ کار پر نظر ثانی کا حکم جاری کیا جائے جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کو 10نومبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے۔