خبرنامہ پنجاب

فیصل آباد،ایف آئی اے کی کارروائی واپڈا اہلکارگرفتار

فیصل آباد (آن لائن) ایف آئی اے فیصل آباد نے واپڈا فیصل آباد میں ساڑھے چار کروڑ روپے کے فراڈ میں ملوث واپڈا کے ریونیو آفس کے کلرک حافظ عقیل احمد اور اس کے ساتھی آصف حسین کو گرفتار کر کے ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ اس فراڈ میں ملوث محکمہ کے دیگر ملازمین کے ساتھ ساتھ محکمہ ڈاکخانہ کے بعض پوسٹ ماسٹروں اور اہلکاروں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔ آن لائن کے مطابق واپڈا گوجرانوالہ اور لیسکو واپڈا لاہور میں مبینہ طورپر کروڑوں روپے کی کرپشن کے بعد فیصل آباد میں بھی واپڈا کی طرف سے صارفین کے بلوں میں کروڑوں روپے خردبرد کرنے اور بجلی کے بلوں کی وصولی پر جعلی مہریں لگا کر واپڈا کو نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے بتایا گیا ہے کہ ملزمان محکمہ واپڈا کے ریونیو آفس ، پوسٹ آفس اور کمپیوٹر آپریٹر کی ملی بھگت سے صارفین سے بجلی کی وصولی کی مد میں 4 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کر چکے تھے جبکہ واپڈا کے کمپیوٹر سیکشن کے ملازمین ان فرضی ادائیگیوں کی سکرور ( سی پی ) کو بھی سکین کر کے ریکارڈ میں ادائیگی ظاہر کی جاتی تھی جبکہ اس مکرو دھندے میں محکمہ واپڈا ریونیو آفس کے اعلی حکام بھی ملوث پائے گئے ہیں چنانچہ اس فراڈ کے بعد ایف آئی اے نے مقدمہ درج کر کے محکمہ واپڈا فیصل آباد ریونیو کے ایک کلرک حافظ عقیل اور اس کے ساتھی حافظ حسین کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ شروع کی تو انکشاف ہوا کہ اس فراڈ میں محکمہ ڈاکخانہ کا عملہ پرائیویٹ افراد اور محکمہ واپڈا کے بعض اعلی افسران بھی ملوث ہیں جو ملزموں سے ہر ماہ لاکھوں روپے وصول کرتے تھے ایف آئی اے نے دونوں ملزموں کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے اس فراڈ کے بعد محکمہ واپڈا اور محکمہ ڈاکخانہ کے عملہ میں پریشانی بڑھ گئی ہے اور بعض اہلکار اس فراڈ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد روپوش ہو چکے ہیں ۔چنانچہ بعض اہلکار اور افسران اپنے آپ کو اس فراڈ سے بچانے کے لئے نہ صرف سیاسی دباؤ ڈال رہے ہیں بلکہ محکمہ اور ایف آئی اے کے ساتھ بارگینگ میں بھی مصروف ہیں آن لائن کو انتہائی باوثوق ذرائع نے بتایا کہ گوجرنوالہ اور لاہور واپڈا کے بعض افسران جو اس فراڈ اور کرپشنمیں ملوث پائے گئے ہیں ان کے خلاف بھی مقدمات درج کر لئے گئے ہیں جبکہ لیسکو لاہور کے سابق چیف پہلے ہی فراڈ اور غبن میں احتساب بیورو کی تحویل میں ہیں ۔ اور ان کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا جا چکا ہے ۔ #/s#(جاوید)