خبرنامہ پنجاب

قصوراسکینڈل: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ایک مقدمے کا فیصلہ سنادیا

لاہور:(اے پی پی) لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے قصور کے گاوں حسین خان والا وڈیوا سکینڈل کے ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے دو ملزموں کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنا دی ہے، اس سکینڈل کے دیگر بائیس مقدمات کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ اگست دو ہزار پندرہ میں منظر عام پر آنے والے قصور وڈیو اسکینڈل نے ہر طرف تہلکہ مچا دیا، اس واقعے میں ملوث پندرہ ملزموں کے خلاف مجموعی طور پر تئیس ایف آئی آرز درج کی گئیں، جن میں سے مقدمہ نمبر دو سو چھپن بٹا پندرہ میں دو ملزموں حسیم عامر اور فیضان مجید کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور تین تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ قصور واقعے کے ملزموں پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے دو ہزار چھ سے دو ہزار چودہ کے دوران اڑھائی سو سے زائد بچوں سے بدفعلی کی اور ان کی وڈیوز بنا کر بلیک کرتے رہے۔ ملزموں پر متاثرہ بچوں کے لواحقین سے لاکھوں روپے بٹورنے کا بھی الزام لگا۔ واقعے کی تفتیش کیلئے پولیس نے ایک اعلیٰ سطحی جے آئی ٹی تشکیل دی جس کی سفارش اور سامنے آنے والے چند خاندانوں کی درخواست پر مقدمات درج کئے گئے، علاقہ مکینوں نے ملزموں پر یہ الزام بھی لگایا تھا کہ ان کے دباو کی وجہ سے بہت سے متاثرہ خاندانوں نے کارروائی کیلئے درخواست ہی نہیں دی۔