خبرنامہ پنجاب

لاہور، زہریلی اسموگ کے باعث شہری آنکھوں کی جلن اور سانس کی بیماری میں مبتلا

لاہور (ملت + آئی این پی) لاہور اور اس کے مضافات میں زہریلی دھند کا راج تیسرے روز بھی برقرار رہا، محکمہ موسمیات نے اسموگ سے بچاؤ کیلئے مصنوعی بارش کوواحد حل قرار دے دیا۔ لاہوراوراس کے مضافاتی علاقوں کو تیسرے روز بھی سموگ نے اپنی لیپٹ میں لے رکھا ہے گرد اوردھوئیں کیمرکب سے پیداہونیوالی اس زہریلی دھند سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ شہر میں آنکھوں کے امراض کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہے۔ امراض چشم کے ماہرین کے مطابق گردآلود مٹی کے باعث آنکھوں کا سرخ ہونا، پانی بہنا،سوزش اورخارش جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں ایسی صورت حال میں آنکھوں کو گرد سے بچانا ضروری ہے ۔موٹر سائیکل سوار ماسک اور چشمے کا استعمال کریں آنکھوں کو گرد سے بچانے کے لیے بار بار پانی سے صاف کریں بچے اوربوڑھے اس موسم میں خصوصی احتیاط کریں۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسموگ کی یہ صورت حال مزید چار سے پانچ دن برقرار رہے گی چیف میٹرلوجسٹ محمد ریاض نیاسموگ سے بچاؤ کے لئے بارش نہ ہونے کی صورت میں مصنوعی بارش کوواحد حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگربارش نہ ہو تو مصنوعی بارش ہی اسموگ کوختم کرسکتی ہے جس کے لیے دو سیچار ہزارفٹ کی بلندی سے بادلوں پر سوڈیم کلورائیڈ، سلورآئیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکل چھڑکیجاتے ہیں جو برفیلے کرسٹلز بنا کر بادلوں کو بھاری کردیتے ہیں،جس کے بعد بارش ہونے لگتی ہے۔