خبرنامہ پنجاب

لاہور: ٹوٹے پائپوں میں سیوریج کا پانی مکس بیماریاں پھیلنے لگیں

لاہور: (آئی این پی) صوبائی دارالحکومت میں لوگوں کی بڑی تعداد پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہے۔ چار دہائیوں پرانی لوہے کی پائپ لائنز کی کل لمبائی 5000 کلو میٹر ہے۔ اب تک مرحلہ وار صرف 1200 کلو میٹر پائپ تبدیل ہوئی ہے۔ حکومت کی جانب سے باقی ماندہ 3000 کلو میٹر پائپ لائن اگلے دو سال میں تبدیل کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ 800 کلو میٹر پائپ لائن کون تبدیل کرے گا، کچھ پتہ نہیں۔ آنے والے دو سال میں مزید کتنے شہری بیمار ہوں گے، اس سوال کا بھی کوئی جواب موجود نہیں۔ واسا حکام کے مطابق، اس آلودہ پانی سے چھٹکارا پانے کیلئے پائپ لائن تبدیل کرنے کے لئے 250 ارب روپے درکار ہیں۔ پلاسٹک پائپس کی صفائی بہت آسان اور ان کی معیاد بھی کم از کم پچاس سال ہو گی۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے اس مد میں دو ارب روپے کے خصوصی فنڈز بھی جاری کر دیئے ہیں۔