خبرنامہ پنجاب

لاہور کے سروسزاسپتال میں غیرمعیاری لفٹس لگانےوالی کمپنی کےسی ای اوکونوٹس جاری

اسلام آباد: لاہورکے سروسز اسپتال میں غیرمعیاری لفٹس نصب کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا کون ذمہ دار ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے لاہورکے سروسز اسپتال میں غیرمعیاری لفٹس نصب کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران ایف آئی اے نے لفٹس سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جس میں بتایا گیا کہ سروسزاسپتال میں 4 لفٹس لگائی گئیں جوکام نہیں کررہی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا کون ذمہ دار ہے، نمائندہ سپلیئرگروپ نے بتایا کہ شروع میں مسئلہ آیا تھا اب چاروں لفٹس فعال ہوچکی ہیں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ آپ کے سی ای اوکہاں ہیں؟ جس پر نمائندہ سپلیئر گروپ نے جواب دیا کہ وہ ملک سے باہرہیں 19 اکتوبرتک واپس آجائیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کسی ثالث سے اس کی تحقیقات کرا لیتے ہیں، ایف آئی اے کوبھی حکم دے سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے غیرمعیاری لفٹس لگانے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیوکونوٹس جاری کرتے ہوئے مواصلات وورکس ڈیپارٹمنٹ سے ناقص لفٹس کی تنصیبات پررائے طلب کرلی۔

بعدازاں عدالت عظمیٰ نے لاہورکے سروسز اسپتال میں غیرمعیاری لفٹس نصب کرنے کے کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔