خبرنامہ پنجاب

لاہور ہائیکورٹ نے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سے روک دیا

لاہور:(ملت+آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے اراکین اسمبلی کو براہ راست ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سے روک دیا، عدالت نے حکم دیا ہے کہ فنڈز اراکین اسمبلی کے ناموں کی بجائے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر جاری کئے جائیں۔منگل کے روز لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں پر رکن اسمبلی شنیلا روت کی انٹرا کورٹ اپیل پرسماعت کی، خاتون ایم پی ایکی طرف سے شیراز ذکا ایڈووکیٹ نیموقف اختیارکیاکہ پنجاب حکومت اپوزیشن کیاراکین اسمبلی کوترقیاتی فنڈز کے اجرا میں امتیازی سلوک کا نشانہ بنا رہی ہے، صرف لیگی اراکین اسمبلی کوترقیاتی فنڈز جاری کئیجا رہے ہیں، اعلی عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق اراکین اسمبلی کے ساتھ ترقیاتی فنڈز کیاجرا میں امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اراکین اسمبلی کو براہ راست فنڈز جاری کئے جا سکتے ہیں، سرکاری وکیل نیموقف اختیار کیا کہ اراکین اسمبلی کو قانون کے مطابق فنڈز جاری کئے جاتے ہیں عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کیبعدانٹراکورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے پنجاب کے اراکین اسمبلی کو براہ راست ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سیروک دیا، عدالت نے حکم دیا ہے کہ فنڈز اراکین اسمبلی کے ناموں کی بجائے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر جاری کئے جائیں، تمام اراکین اسمبلی سیکرٹری خزانہ اور چیف سیکرٹری پنجاب کے روبرو اپنی ترقیاتی سکیمیں جمع کرائیں اور پنجاب حکومت ان ترقیاتی سکیموں کو قانون کے مطابق مساوی بنیادوں پر زیر غور لائے۔