خبرنامہ پنجاب

لیہ ہلاکتیں، مٹھائی میں استعمال ہونے والے سلفونائل کی غیرقانونی فیکٹری کا انکشاف

لیہ:(آئی این پی) زہریلی مٹھائی کھانے سے لیہ میں اب تک 27 قیمتی جانیں جا چکی ہیں جب کہ 49 افراد اب بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے جب کہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ مٹھائی میں سلفونائل پائی گئی جسے گھر میں ہی تیار کیا گیا تھا۔ لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی جب کہ جناح اسپتال میں اب بھی 49 افراد زندگی و موت کی جنگ لڑ رہے ہیں، ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مٹھائی میں سلفونائل موجود تھا جس کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئیں جب کہ محکمہ زراعت کے افسرعبدالغفار نے گھر میں سلفونائل تیار کرنے کی غیرقانونی فیکٹری بنا رکھی تھی جب کہ زرعی فیلڈ افسر غلام حسین ممنوعہ کیمیکل منگوا کردیتا تھا۔ پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم لیہ بھیج دی جو متاثرہ افراد کے چیک اپ کے ساتھ ساتھ خون کے نمونے بھی حاصل کرے گی، میڈیکل ٹیم معائنے کے بعد حتمی رپورٹ میں بتائے گی کہ مٹھائی میں ایسا کونسا زہرشامل تھا جس کا علاج ممکن نہیں اور لوگ موت کے منہ میں جاتے رہے۔ عمرحیات نامی شخص کے گھرسے تیرہ جنازے اٹھے جو لیہ شہرسے 40 کلومیٹردورفتح پورکی چک 105 میں رہائش پذیر تھا۔ عمرحیات اپنے 8 جوان بیٹوں کے ساتھ خوشیوں بھری زندگی گزاررہا تھا۔اس کےبڑے بیٹے سجاد کے ہاں شادی کے 10 سال بعد بیٹے کی پیدائش ہوئی ۔ جس کی خوشی بڑی وقتی ثابت ہوئی ۔بچے کی پیدائش پرمنگوائی گئی مٹھائی اس خاندان کیلئے قیامت بن گئی۔ عمرحیات خود تو پہلے سے معذورہے مگر اب اس کے بڑھاپے اور معذوری کابھی کوئی سہارانہیں رہا۔ عمرحیات کا گھرپہلے ہی غربت اورتنگ دستی جیسے مسائل سے دوچارتھا ،جس کےآثار اس کے گھرمیں داخل ہوتےہی نظرآنا شروع ہوجاتے ہیں ، عمرحیات کےآٹھ بیٹے ملتان کے نشتراسپتال میں ایک ایک کرکے دم توڑتے رہے اورمنوں مٹی تلے چلے گئے ۔ عمرحیات کے رشتہ داربھی اس مٹھائی سے متاثرہوئے مگر عمرحیات کے بھتیجے کےمطابق اس نے نشتراسپتال سے علاج کرانے کی بجائے دیسی ٹوٹکے سے اپنی جان بچائی۔