خبرنامہ پنجاب

ماڈل قندیل بلوچ کاقتل؛ ملزم موبائل اوررقم لیکرغائب

ملتان:(اے پی پی )ملتان میں ماڈل قندیل بلوچ کا قتل،پولیس کی فرانزک اور دیگر اداروں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں جبکہ لاش پوسٹ مارٹم کیلئے نشترہسپتال منتقل کردی گئی، مظفرآباد رورل ہیلتھ سنٹر کی لیڈی ڈاکٹر پوسٹ مارٹم کریں گی جبکہ پولیس نے مقدمے کے اندراج کیلئے تھانے کے روزنامچے کوبھی روک لیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ماڈل قندیل بلوچ عید سے ایک روز قبل اپنے بیمار والد کیلئے ملتان آئی تھی،اس نے 20ہزار روپے میں گرین ٹاؤن مظفرآباد میں کرائے پرمکان لے رکھاتھا،اس کے والد اور والدہ بھی اس کے ہمراہ تھے۔جمعہ کی رات تقریباً آٹھ بجے اس کا بھائی ڈیرہ غازی خان سے ملتان پہنچا ۔قندیل بلوچ گھر کے ایک کمرے میں سوئی ہو ئی تھی جبکہ اس کاوالد ،والدہ اور ملنے کیلئے آنے والا بھائی گھر کی چھت پر سو گئے۔تقریباً رات تین بجے اس کابھائی چھت سے اس کے کمرے میں آیا اور مبینہ طورپر گلہ دبا کر اسے قتل کر دیا،بعدازاں قندیل بلوچ کا موبائل فون اور رقم لیکر فرارہوگیا،صبح دس بجے جب قندیل بلوچ کمرے سے باہرنہ نکلی تو اس کے والد نے اس کاپتہ کیاتو وہ مردہ حالت میں پڑی تھی جس پر پولیس تھانہ مظفرآباد کو اس کے والد محمد عظیم نے اطلاع دی ۔وقوعہ کے بعد قندیل بلوچ کابھائی وسیم غائب ہوگیا جس کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔قندیل بلوچ کاملزم بھائی ڈیرہ غازی خان میں موبائل شاپ کامالک ہے۔پولیس کے ساتھ ساتھ خفیہ اداروں نے بھی ملزم وسیم کے سراغ کیلئے موبائل فون ریکارڈ سے مدد لینا شروع کردی ہے اور پولیس کی ٹیمیں بھی وسیم کی گرفتاری کیلئے روانہ ہوگئی ہیں۔