خبرنامہ پنجاب

محکمہ صحت کا ایمرجنسی اور آئوٹ ڈور میں سرکاری پروفیسرز کی خدمات لینے کا فیصلہ

لاہور:(آئی این پی)محکمہ صحت نے سرکاری ہسپتالوں کے پروفیسرز کی ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور میں خدمات لینے کا فیصلہ کرلیا ۔ دونوں شعبوں میں پروفیسرز مہینوں چکر نہیں لگاتے ۔ سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور میں مریض جونئیر ڈاکٹرز کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں ۔ سینئر ڈاکٹرز کی عدم توجہ کی وجہ سے بیشتر مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔ صورتحال سے نمٹنے اور پروفیسرز کو ان دونوں شعبوں میں لانے کیلئے محکمہ صحت نے بھی تیاری کرلی ہے ۔ سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے سیکرٹری انجم احمد شاہ نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو پروفیسرز کی مصروفیات ، ہسپتال اور کالج کو دیئے گئے اوقات کے متعلق رپورٹ تیار کرے گی جس کی روشنی میں پروفیسرز کی آؤٹ ڈور ، ایمرجنسی ، آپریشن تھیٹر اور وارڈ میں ڈیوٹیوں کا تعین کیا جائے گا ۔ موجودہ صورتحال میں سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور میں پروفیسرز مہینوں چکر نہیں لگاتے جبکہ ان سے پوچھ گچھ کا قانون بھی نہیں بنایا گیا ۔ ہسپتال کے ایم ایس اور پرنسپلز بھی پروفیسرز کے معاملات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتے ۔ مریضوں کو شکایت ہے کہ پروفیسرز نجی پریکٹس چمکانے کیلئے شعبہ آؤٹ ڈور اور ایمرجنسی میں انہیں چیک نہیں کرتے ۔