خبرنامہ پنجاب

مردم شماری نومبرمیں کرائی جا سکتی ہے: زاہد حامد

اسلام آباد : (اے پی پی) وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا ہے کہ مردم شماری اس سال نومبر یا آئندہ سال مارچ تک کرائی جا سکتی ہے۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ مردم شماری کی اشد ضرورت ہے، مسلم لیگ (ن) نے ہی 1998 میں آخری مردم شماری کرائی تھی۔ مشترکہ مفادات کونسل نے 18 مارچ 2015ء کو فوج کی نگرانی میں 2016ء میں مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے پیش نظر سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ مشترکہ مفادات کونسل نے 29 فروری کو فیصلہ کیا کہ مردم شماری فوج کی دستیابی تک موخر کر دی جائے۔ مردم شماری کے لئے 2 لاکھ 25 ہزار فوجی درکار ہیں۔ فوج کی دستیابی کی صورت میں اس سال نومبر یا آئندہ سال مارچ تک مردم شماری کرائی جا سکتی ہے۔ قبل ازیں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ آخری مرتبہ مردم شماری بھی ہماری حکومت نے 1998ء میں کرائی تھی، اس کے بعد سے مردم شماری نہیں ہوئی، ہر 10 سال بعد مردم شماری اقوام متحدہ کی بھی ضرورت ہے۔ 1871ء میں بھارت میں پہلی اور 2011ء میں آخری مردم شماری ہوئی۔ وہاں پر دس سال بعد مردم شماری ہوتی ہے۔