خبرنامہ پنجاب

میاں نواز شریف جو قربانی دے رہے ہیں بڑی قربانی ہے، جاوید ہاشمی

میاں نواز شریف جو قربانی دے رہے ہیں بڑی قربانی ہے، جاوید ہاشمی

ملتان :(ملت آن لائن) مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ جب تک آئین کی بالادستی کو جج، جرنیل سیاست دان نہیں مانیں گے، تب تک ملک چل نہیں سکتا، میاں نواز شریف جو قربانی دے رہے ہیں بڑی قربانی ہے عمران خان ایسی قربانی نہیں دے سکتے۔ ملتان پریس کلب میں سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں کل کے فیصلے پر تبصرے کا حق رکھتا ہوں، عدلیہ ہمارا سب سے بڑا ادارہ ہے، عدلیہ کا وقار مٹی میں ملتا دیکھتا ہوں اس وقار کو بچانا بھی پاکستان کے شہریوں کا کام ہے۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ جو میں نے کہا تھا وہ پورا ہوا ہے، جو چار سال سے میں بول رہا تھا مجھے پتہ تھا، سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنا تھا، مجھے تو عوام نے نہیں نکلا تھا، میں نے اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا، آپ سب گواہ ہیں میں نے کس طریقے سے ماحول سال گزارے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف جو قربانی دے رہے ہیں بڑی قربانی ہے عمران خان ایسی قربانی نہیں دے سکتے،چیف جسٹس نے کہا میری ایک دو بار عمران خان سے بات ہوئی ہے، انہوں نے سپریم کورٹ کے سب ججوں کی چھٹیاں کینسل کر دیں۔
ملک کی خاطرنواز شریف کے ساتھ کھڑا ہونا پڑا تو ہوجاؤں گا، جاوید ہاشمی
نواز شریف نے چار سال رابطہ نہیں رکھا، میں اکیلا جنگ لڑتا رہا، میں نے اپنے آپ کو قربان کر کے آئین کو بچا لیا ہے،سپریم کورٹ کاادارہ کبھی بھی آئین کی حفاظت کےلئےآگےنہیں آیا ،بابا رحمتے آپ بابا رحمتے نہیں زہمتے ہیں۔ نواز شریف کی شوگر ملیں کھول دی ہیں، خود وہ دفاع کریں، میں آئین کی بات کروں گا، یہ شک کی بنا پر تو قاتل کے ملزم کو چھوڑ دیتے ہیں مگر شک پر وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں، اس تحریک کو چلانا ان کی ذمہ داری ہے، ان کو بیٹھنا نہیں چاہیے۔ نواز شریف نے کہا میں جیل جاؤں میں مارا جاوں مگر آئینی جنگ لڑوں گا، میں نے کہا میاں صاحب جب ایسا کریں گے، میں آپ کے ساتھ مل کر لڑوں گا، نوازشریف کےخلاف فیصلہ آخری نہیں،جیل میں بھی ڈالیں گے۔ ہم نے ججوں کو پالا ہے ہم نے ان کو فنڈز پلاٹس دیے ہیں، جمہوریت کو سب سے بڑا نقصان اس فیصلے سے ہوا ہے، جنھوں ایک لاکھ چھبیس ہزار ووٹ دئے ہیں، اس کو منہ پر مار دیا ہے۔ تحریک انصاف کے کارکنان سے کہتا ہوں تمارا ملک جل رہا ہے، فوجی جرنیلوں نے آئین کے پرخچے اڑا دیئے ہیں، ملزمان کی حفاظت کرنابھی عدالتوں کی ذمےداری ہے،کچھ لوگ سیاست کےلئےاسمبلی رکنیت سےاستعفی نہیں دےسکتے، عمران خان سیاست کو سہولتیں لینے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔