خبرنامہ پنجاب

نیب میں 8سال تک انکوائریاں بھگتیں مگر ایک روپے کی کر پشن ثابت نہیں ہوئی:حمزہ شہبا ز

لاہور( آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیب میں پر ویز مشرف دور میں8سال تک انکوائریاں بھگتیں مگر میرے خاندان پر ایک روپے کی بھی کر پشن ثابت نہیں ہوئی ‘عزت کرسی یا اسٹیج پر بیٹھنے پر نہیں آتی ، مخلوق کو رازی کرنے میں ہے ‘عزت کرسیوں میں نہیں لوگوں کے دلوں میں ہے، 2018ء سے پہلے لوڈ شیڈنگ کے جن کو دوبارہ بوتل میں بند کر دیں گے ‘ اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی تقدیر بدلے گی ‘،کون سچا اورکون جھوٹ ہے ،کس نے صحیح او رکس نے غلط کیا ،ہمیں اس بحث کو چھوڑ کر اور خود کو کامیاب کرنے کی بجائے صرف پاکستان کو کامیاب کرانا ہے ،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔وہ الحمرا میں سالانہ سہہ روزہ نظریہ پاکستان کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں آج صرف پاکستان میں پیدا ہونے کیوجہ سے پاکستانی نہیں کہلانا بلکہ پاکستانی ہونے کا مطلب ہے کہ ہم پاکستان سے محبت کریں ۔ ہمیں آج ایک قوم کی حیثیت سے اہم فیصلے کرنے ہیں ،ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ اب جو تسلسل چل نکلا ہے کہ ایک جمہوری حکومت آتی ہے لوگ اس کی کارکردگی کو دیکھتے اورپرکھتے ہیں اور پھر جب انتخابات والے دن اپنا فیصلہ دیتے ہیں تو اسی تسلسل کے ساتھ دوسری سیاسی حکومت کو انتقال اقتدار ہوتا ہے ۔ آگے بڑھنے کے لئے پالیسیوں کا تسلسل بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام کرپشن کی وجہ سے نا اہلی کی وجہ سے اورکام نہ کرنے کی وجہ سے کسی حکومت کو چلتا کرتے ہیں تو وہ فیصلہ اٹل ہے اور وہی جمہوریت کا حسن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج ایک دوسرے سے دوڑ لگا رہے ہیں کہ ہم نے کامیاب وکیل بننا ہے ،کامیاب ڈاکٹر بننا ہے اور پھر اپنی ترقی کو حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے ہیںآج یہ فیصلہ ضرور ہونا چاہیے ہم ضرور اچھے وکیل بنیں ،ڈاکٹر بنیں ،اچھے سیاستدان بنیں اچھی کامیابی ضرور ہے لیکن بہترین کامیابی ہے ہم اپنے ساتھ دوڑ لگائیں اور دوسروں کے بارے میں طرح طرح کی منفی باتیں سوچتے کی بجائے اپنا احتساب کریں ،ہم سب سے پہلے اچھا انسان بنیں گے پھر اچھا سیاستدان اچھا وکیل بن جائیں گے اور اچھے انسان ہوں گے تو اچھے پاکستانی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں ہمارے شہداء نے جو قربانیاں دی ہیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ یہ انہی قربانیوں کے ثمرات ہیں کہ کہ آج کراچی کے لوگ جب یہاں آتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم دہائیوں سے بھتہ خوری اور اور اغواء برائے تاوان سے تنگ آ چکے تھے اور یہ سوچنا تک چھوڑ چکے تھے کہ یہاں کبھی امن کی دستک ہو گی لیکن اب ان واقعات میں بہت حد تک کمی واقع ہوئی ہے ،کراچی میں امن لوٹ رہا ہے ،آج دہشتگردی کے واقعات اورخود کش دھماکوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے ،یہ جنگ ابھی جاری ہے ،ہمار اعزم ہمالیہ چوٹیوں سے بلند رہے گا کہ جب تک ہم دہشتگردی کا کینسر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم نہیں کر کے دم لیں گے او ریہی پاکستان کی کامیابی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کی سیاست سب جانتے ہیں،جوڈیشل کمیشن نے تینوں الزامات مسترد کر دئیے ،حلقے کھل گئے عوام نے دوبارہ سے فیصلہ سنا دیا ۔ میں ان چیزوں میں نہیں جانا چاہتا ،ہم بطور سیاسی کارکن یہ سوچ رہے تھے کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے حال کالا باغ ڈیم کی طرح ہونے جارہا ہے لیکن نواز شریف نے اپنے تدبر سے تمام سیاستدانوں کوبٹھایا اور اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا کہ ہم سب کی سنیں گے اور مانیں گے او رکچھ اپنی منوائیں گے کیونکہ یہ کسی کی ذات کا نہیں پاکستان کا معاملہ ہے۔ اگر کوئی درد مند پاکستانی ہوتا اور اگر اس کو پاکستان سے پیار ہوتاتو وہ نواز شریف کی طرح سب کو کالا باغ ڈیم کے مسئلے پر بھی بٹھاتا ۔ اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے عام پاکستان کی تقدیر بدلے گی اور اس کے ثمر ات تمام صوبوں میں دیکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ عزت دینا والا ہے جسے اللہ عزت دیتا ہے اسے کوئی چھین نہیں سکتا اورجس کے مقدر میں اللہ ذلت لکھ دے اسے کوئی عزت نہیں دے سکتا ۔ آج میٹرو ٹرین بننے جارہی ہے ،یہ ڈیڑ ھ سے پونے دو ارب ڈالر کا منصوبہ ہے ۔موجودہ حکومت نے اس میں 11ارب روپے کم کرائے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آٹھ سال پہلے مشرف دور میں بھی نیب کے دفتر کے باہر بٹھایا جاتا تھا لیکن میرے اور میرے خاندان کے بارے میں ایسی کوئی چیز نہیں ملی ۔اس وقت نیب کے چیئرمین حاضر سروس جنرل تھے ۔ جنہوں نے مجھے کہا کہ ہم نے جنرل مشرف کے کہنے پر تمام فائلوں اورریکارڈ چھان بین کی ۔ہمیں آپ کے خاندان کے خلاف کوئی بات نہیں ملی ،میں نے آٹھ سال انکوائریاں بھگتیں۔ ایک دن مجھے اپنے دفتر میں بلایا گیا اور کہا گیا کہ جدہ میں اپنے والد کو بتا دینا سارا ریکارڈ دیکھ لیا ہے آپ کے والد کے خلاف ایک پائی کی کرپشن کا ثبوت نہیں ملا ۔