خبرنامہ پنجاب

وزارتِ پانی و بجلی نے موسمِ گرما کے لئے لوڈ مینجمنٹ کا نیا پلان تیار کرلیا

اسلام آباد (آئی این پی)وزارتِ پانی و بجلی نے موسمِ گرما کے لئے لوڈ مینجمنٹ کا نیا پلان تیار کرلیا ،لوڈ شیڈنگ کے اوقات کا تعین کرنے کے لئے ڈسٹری بیوشن کمپنیاں ریکوریز اور لاسز کی تفصیل ظاہر کریں گی۔بہتر مینجمنٹ، سسٹم میں بہتری اور پیداوار میں اضافے کے ساتھ شعبہ برقیات موسمِ گرما میں لوڈ مینجمنٹ کا نیا پلان نافذ العمل بنا رہا ہے جس کے تحت شہری علاقوں میں 6 گھنٹے، دیہی علاقوں میں 8 گھنٹے اور صنعتی زونز میں زیرو لوڈ شیڈنگ ہو گی( شدید گرم موسم کے دوران صنعتی زونز کے لئے لوڈ مینجمنٹ شیڈول متعارف کرایا جا سکتا ہے) جن علاقوں میں ریکوریز ہدف کے مطابق اور لاسز مقررہ حد کے اندر ہیں وہاں مندرجہ بالا لوڈ مینجمنٹ شیڈول ہی لاگو ہو گاتاہم وہ علاقے جہاں لاسز مقررہ حد سے زیادہ اور ریکوریز کم ہیں ان کے لئے وزارتِ پانی و بجلی نے مخصوص شیڈول وضع کیا ۔ ملک بھر میں لاسز اور ریکوریز کی بنیاد پر ہر ایک 11 کے وی فیڈر کے لئے فیصد کے حساب سے شیڈول بنایا گیا ہے۔ جن علاقوں میں لاسز/ چوری کی شرح زیادہ ہے وہاں لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ ہو گی۔ یہ اصول اس بنیاد پر وضع کیا گیا ہے کہ ذمہ دار شہریوں کو کم سے کم تکلیف کا سامنا کرنا پڑے اور وہ علاقے جو بجلی چوری اور عدم ادائیگی میں ملوث ہیں عدم تعاون کا بوجھ خود اٹھائیں۔ وزارتِ پانی و بجلی نے تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اپنے سرکل آفسز، سب ڈویژن کی سطح کے آفسز، شکایات سینٹرز اور شہروں کے دیگر نمایاں مقامات پر ہر فیڈر کے لاسز اور ریکوریز کا سٹیٹس بمعہ لوڈ شیڈنگ کے اوقات آویزاں کریں۔ اب یہ ممکن ہو گیا ہے کہ شہری بجلی کے بلوں کی ادائیگی سے اپنے فیڈر پر لوڈ کو خود مینج کریں اور بجلی چوری کو روکنے کے لئے اپنی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا ساتھ دیں۔ وزارتِ پانی و بجلی نے بجلی چوری کی روک تھام کے قوانین میں ترامیم کی ہیں جس کے تحت بجلی چوری جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو دیگر سخت سزاؤں کے ساتھ ساتھ بلا وارنٹ گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔ وفاقی شکایات سیل بھی دن رات صارفین کی شکایات کے ازالہ کے لئے کام کر رہا ہے جن میں بجلی چوری سے متعلق شکایات پر عملدرآمد بھی شامل ہے۔ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے کثیر الجہتی اقدامات بشمول سسٹم کی بہتری، بہتر انتظامات، شفافیت اور بجلی کی پیداوار میں اضافہ کی بدولت ہر گزرتے ماہ کے دوران بجلی کی دستیابی کی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری آ رہی ہے۔ 2013 میں مجموعی پیداواری صلاحیت کے 60 فیصد کے مقابلے میں حالیہ گرمیوں کے دوران بجلی کی پیداواری شرح85 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ 2013 کے مقابلے میں لوڈ شیڈنگ میں اوسطاً 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور انتہائی گرم مہینوں کے بعد اس میں مزید کمی واقع ہو گی۔ وزارتِ پانی و بجلی نے صارفین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کی بچت کو اپنا روز مرہ کا معمول بنائیں کیونکہ بجلی کے غیر ضروری استعمال کو روک کر ہم مجموعی طور پر 1500 میگا واٹ بجلی بچا سکتے ہیں۔ جو کہ لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں نمایاں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ حکومت بجلی کی بچت سے متعلق عوامی آگہی کو فروغ دینے کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے-