خبرنامہ پنجاب

وزیراعظم آج کالا شاہ کاکو میں لاہور ایسٹرن بائی پاس کا سنگِ بنیاد رکھیں گے

لاہور (آئی این پی)وزیر اعظم محمد نواز شریف (آج ) جمعہ کو کالا شاہ کاکو میں لاہور ایسٹرن بائی پاس کا سنگِ ب±نیاد رکھ رہے ہیں۔لاہور شرقی بائی پاس کا منصوبہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے غیر معمولی حیثیت رکھتا ہے۔لاہور کے مشرق میں واقع یہ بائی پاس نیازی انٹرچینج سے 3.3 کلومیٹر کے فاصلے پر لاہور رنگ روڈ سے منسلک ہوگا۔یہ بائی پاس لاہور رنگ روڈ پر واقع محمودبوٹی انٹرچینج کے نزدیک سے شروع ہوکر جی ٹی روڈ اور لاہور۔اسلام آباد موٹروے (M-2) کے جنکشن پر کالا شاہ کاکو انٹرچینج کے مقام پر ختم ہوگا۔یہ بائی پاس مجموعی طور پر 6 لین پر مشتمل ہوگا۔ہر لین کی چوڑائی 3.65 میٹر ہوگی جبکہ بیرونی شولڈر 3 میٹر اور اندرونی شولڈر ایک میٹر چوڑا ہوگا۔اس بائی پاس پر رفتار کی حد 120کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔16.5 کلومیٹر طویل اس بائی پاس پر 28 ،ارب روپے لاگت کاتخمینہ ہے۔بائی پاس کی تعمیر سے جی ٹی روڈ سے مشرقی اور جنوبی لاہور کی طرف جانے والی ٹریفک کو سہولت میسر آئے گی۔علاوہ ازیں لاہور اور کالا شاہ کاکو کے درمیان موجودہ راوی پل اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا رش کم ہوگا۔یہ بائی پاس حکومت پنجاب کے مجوزہ شاہی باغ پارک منصوبے کے پیش نظر علاقہ میں سیاحت اور تجارت کی ترقی کی راہ بھی ہموار کرے گا۔لاہور شرقی بائی پاس کے منصوبے کیلئے اراضی کے حصول کا عمل تیزی سے جاری ہے اور اس کی تکمیل کیلئے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ،محکمہ آبپاشی حکومت پنجاب اور پاکستان ریلویز کا تعاون حاصل کیاجائے گا۔لاہور کے شرقی بائی پاس کی تعمیر سے شہر کے اندر ٹریفک کو منضبط کرنے میں بڑی مدد ملے گی اور بھاری ٹریفک شہر میں داخل ہوئے بغیر اپنی منزل کی جانب گامزن رہے گی،جس سے نہ صرف سفری اوقات میں کمی ریکارڈ ہوگی بلکہ پٹرول اور گاڑیوں کی مرمت پر اٹھنے والے اخراجات میں بھی کمی ہوگی۔یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ عہد حاضر کی ضروریات سے ہم آہنگ مربوط مواصلاتی نظام اقتصادی اور معاشرتی ترقی کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔جبکہ دنیا کے نقشہ پر پاکستان کی مثالی لوکیشن اسے پورے ریجن میں اہم مقام دلاتی ہے۔اسی اہمیت سے تمام ممکن استفادہ کیلئے ملک میں مواصلاتی انفراسٹرکچر کو جدید طرز پر ترقی و توسیع دینے کا عمل جاری ہے۔اس سلسلہ میں چائنہ۔پاک چائنہ اکنامک کاریڈور میگا پراجیکٹ بتدریج کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔