خبرنامہ پنجاب

پارلیمانی سطح پر روابط پاکستان اور روس کے مابین مضبوط تعلقات کی بنیاد بن سکتے ہیں:ایازصادق

اسلام آباد :(اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پارلیمانی سطح پر روابط پاکستان اور روس کے مابین مضبوط تعلقات کی بنیاد بن سکتے ہیں، پاکستان اور روس میں تجارتی و معاشی شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں جو دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے حصول میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔ ماسکو سے موصول ہونے والے پیغام کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے روسی ہم منصب چیئرمین سٹیٹ ڈوما سرگئی یوگینی وچ نریشکن سے روس میں منعقدہ پہلی یورو ایشیائی پارلیمانی سپیکرز کانفرنس کی سائیڈ لائن میٹنگ میں کیا۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان روس کی دوستی کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو پاکستان میں معاشی و انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں شراکت دار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی علاقائی معاشی طاقتیں عالمی سطح پر اپنا لوہا منوا رہی ہیں اور اس کے لئے علاقائی تعاون میں اضافہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی، ماحولایتی تبدیلی، توانائی کے بحران اور منشیات فروشی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے مابین روابط کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے چیئرمین سٹیٹ ڈوما کو قومی اسمبلی میں پاک روس دوستی گروپ کی تشکیل سے مطلع کرتے ہوئے کہا کہ ممبران پارلیمان کے مابین روابط سے دونوں ممالک کو قریب آنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی سطح پر روابط، تجارتی و اقتصادی تعلقات کے فروغ اور دفاعی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستانی عوام روس کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع، بدلتی معاشی صورتحال اور علاقائی تعاون کی خواہش روس کے لئے سرمایہ کاری کیلئے بہترین فضاء فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کو اقتصادی و تجارتی سطح پر تعاون کے ذریعے مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔ چیئرمین سٹیٹ ڈوما نے کہا کہ علاقائی امن و سلامتی کے قیام کے لئے پاک روس تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ بہترین تعلقات کا خواہاں ہے اور پاکستان کو زرعی، دفاعی، تعمیراتی و تعلیمی شعبوں میں تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو دیگر شعبوں میں بڑھانے اور بین الاقوامی فورمز پر تعاون کے فروغ پر بھی زور دیا۔