خبرنامہ پنجاب

پنجاب اسمبلی: اپوزیشن جماعتوں کا بروقت باردانہ نہ ملنے پراحتجاج

لاہور(آئی این پی) پنجاب میں ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی کا سیکرٹری صحت کی عدم موجودگی پرسخت اظہار برہمی ‘سیکرٹری صحت کے نہ آنے پر آئندہ سپیکر کی نشست پر نہ بیٹھنے کی دھمکی بھی دیدی ‘اپوزیشن جماعتوں نے بھی ڈپٹی سپیکر کی مکمل حمایت کر تے ہوئے سیکرٹریز کی عدم حاضری پر انکے خلاف سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ‘اپوزیشن جماعتوں کا کسانوں بروقت باردانہ نہ ملنے پر سخت احتجاج جبکہ پیپلز پارٹی کے رکن سردار شہاب بار دانہ کے ایشو پر غلط جواب پر غصے میں آگئے‘ ایوان سے ا حتجاجا واک آوٹ کردیا‘ڈی اسپیکر سردار شیر علی گورچانی نے شیخ علاوالدین کے ایوان میں نامناسب رویے کے باعث انکے ایوان میں داخلے پر ایک دن کی پابندی کر دی اور اجلاس آج (بدھ ) صبح10بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔ منگل کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت 10کی بجائے تقر یبا ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں تلاوت قر آن پاک سے شروع ہو ااور اجلاس میں محکمہ صحت کے متعلقہ ایشوکے موقعہ پر گیلری میں سیکرٹری صحت کی عدم موجودگی کی نشاندہی کی گئی تو ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی انتہائی غصے میں آگئے اور کہا کہ سیکر ٹر ی صحت ایوان کو کیوں اہمیت نہیں دیتے اگر سیکرٹری ہیلتھ کا یہی رویہ رہا تو میں اسپیکر کی سیٹ پر نہیں بیٹھوں گا 15د دن سے سیکرٹری ہیلتھ کو ڈھونڈ رہا ہوں مگر ان کا کوئی پتہ نہیں وہ کہاں غائب ہیں لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے اتنی بڑ ی ہلاکتیں ہو ئیں مگر سیکرٹر ی صحت کہیں نہیں ملے اور نہ ہی انکا کوئی اتا پتا ہے اسی دوران انتہائی غصے میں ڈپٹی سپیکر نے ہاتھ میں پکڑی پینسل میز پر دے ماری اور کہا کہ ایوان کوئی مذاق نہیں تمام سیکرٹریز کو ایوان میں آنا پڑ یگا اور جو نہیں آئیں گے انکے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا اس موقعہ پر اپوزیشن جماعتوں نے بھی ڈپٹی سپیکر کے موقف کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے کہ ڈپٹی سپیکر نے جو کچھ کہا ہے وہ بالکل ٹھیک ہے کیونکہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سیکرٹریزایوان میں آتے ہیں اور نہ ہی وہ اپنے دفتروں میں موجود ہوتے ہیں پیپلزپارٹی کے سردار شہبا ب الدین اورتحر یک انصاف کے میاں اسلم اقبال نے کہا کہ بیوروکریسی کے پاس چارچار گاڑیاں ہیں مگر انکی دستیابی کہیں بھی نہیں ہے جبکہ ایوان میں اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں کا کسانوں بروقت باردانہ نہ ملنے پر سخت احتجاج جبکہ پیپلز پارٹی کے رکن سردار شہاب بار دانہ کے ایشو پر غلط جواب پر غصے میں آگئے‘ ایوان سے ا حتجاجا واک آوٹ کردیا اور حکومتی وزیر اپوزیشن کو اس معاملے میں تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے ہیں جبکہ اجلاس کے دوران تحر یک انصاف کے شعیب صدیقی کی بیرون ملک خصوصا بھارت سے کپڑے ، زرعی آلات جیولری اور آٹو سپئیر پارٹس کی پاکستان میں غیر قانونی درآمد اور فروخت کو روکنے کیقرارداد منظور کرلی گئی جس میں حکومت سے سمگلنگ کو روکنے کے لئے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ ق لیگ کے رکن عامر سلطان چیمہ کی صوبے بھر میں تن سازی کے مقابلوں کی تیاری کے لئے ممنوعہ ادویات کے استعمال پر پابندی ‘ ادویات تیار کرنے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی اور سزا مقرر کرنے کی قرارداد بھی منظور کرلی گئی‘مسلم لیگ ن کی رکن شمیلہ اسلم کی صوبے بھر میں بچوں پر تشدد کی روک تھام کے لئے بچوں کی حفاظت کع نصاب کا حصہ بنانے کی قرارداد بھی منظور کی گئی ‘پنجاب اسمبلی میں ایبٹ آباد میں جرگے کی جانب سے سولہ سالہ بچی کو زندہ جلائے جانے والے واقعے پر متفقہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی قرارداد مسلم لیگ ن کی راحیلہ خادم حسین نے پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ غیر شرعی غیر قانونی فیصلہ المناک ہے ا س واقعے نے کے پی کے میں انصاف کا علم بلند کرنے والوں کی ناانصافی بے نقاب کردی ہے ا نصا ف کا چرچا کرنے والوں کو وہ آئینہ دکھایا ہے جو انسانیت سوز ہے و فاقی حکومت نام نہاد جرگوں پر فوری ایکشن لیں کیونکہ کے پی کے کی حکومت سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔