خبرنامہ پنجاب

پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان اورنج ٹرین پر تلخ کلامی

لاہور: (اے پی پی)پنجاب اسمبلی میں حکومت اوراپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے ، کچھ اورنج ٹرین کے خلاف احتجاج تو کچھ رانا ثناء اللہ کے غیر پارلیمانی الفاظ جلتی پر تیل کا کام کر گئے ، اپوزیشن لیڈر بھی پیچھے نہ رہے ، اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں ، کچھ تذکرہ آلو کا بھی ہوتا رہا ۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں اپوزیشن نے اس وقت احتجاج شروع کردیا جب رانا ثناء اللہ کو ایوان میں نہ دیکھا ۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پہلے وزیر اعلیٰ نہیں آتے اب رانا ثنا اللہ بھی غائب ہوگئے ۔ وزیر اعلیٰ ایوان میں آکر اورنج ٹرین منصوبے بارے ارکان کواعتماد میں لیں ۔ اپوزیشن لیڈر کے لب و لہجہ پر سپیکر غصے میں آگئے اور ڈانٹ پلادی ۔ حکومتی وزیر نے جواب دینے کی کوشش کی تو اپوزیشن نے سیٹوں پر کھڑے ہوکر نعرے بازی شروع کردی جواب میں حکومتی ارکان بھی میدان میں آگئے اپوزیشن کے احتجاج کے دوران رانا ثناء اللہ بھی ایوان میں پہنچ گئے اور پھر ان کے الفاظ نے اپوزیشن کو اور بھی بھڑ کا دیا ۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ شور شرابے کے لئے سڑکیں ہی کافی ہیں ۔ ایوان میں ایسا رویہ مناسب نہیں ایوان میں آلو کا بھی ذکر ہوا تو اپوزیشن لیڈر بھی غیر پارلیمانی الفاظ کہہ گئے ۔ تلخی بڑھی تو اپوزیشن ارکان سپیکر کے ڈائس کے سامنے آگئے ۔ ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔ حکومت نے اپوزیشن کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے اورنج ٹرین منصوبے پر بحث کے لئے پنجاب اسمبلی میں جمعرات کا دن مقرر کر دیا ۔